چترال سے رکنِ قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی کی تہلکہ خیز پریس کانفرنس۔
دو ہزار تیئیس کے لئے مجھے پی ٹی آئی کے ٹکٹ کی پیشکش کی گئی۔ ضمیر نہ بیچنے پر میرے حلقے کے فنڈز روک لیے گئے ہیں۔ جماعت اسلامی چھوڑ کر پاکستان تحریکِ انصاف میں شامل نہ ہونے کی سزا میرے حلقے کے لوگوں کو دی جا رہی ہے۔
دو ہزار تیئیس کے لئے مجھے پی ٹی آئی کے ٹکٹ کی پیشکش کی گئی۔
ضمیر نہ بیچنے پر میرے حلقے کے فنڈز روک لیے گئے ہیں۔
جماعت اسلامی چھوڑ کر پاکستان تحریکِ انصاف میں شامل نہ ہونے کی سزا میرے حلقے کے لوگوں کو دی جا رہی ہے۔
چترال سے رکنِ قومی اسمبلی مولانا عبد الاکبر چترالی نے کہا ہے کہ انہیں جماعت اسلامی چھوڑ کر پاکستان تحریکِ انصاف سے الیکشن لڑنے کی پیشکش کی گئیتھی۔
پیشکش ٹھکرانے پر انہیں شدید انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ رکنِ اسمبلی نے مزید کہا کہ ایس اے پی پروگرام کے تحت حلقے کو ملنے والے فنڈز بھی اس لئے روک لیے گئے کہ انہوں نے تحریکِ انصاف میں شمولیت اختیار نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ ناموافق حالات کے باوجود ہم حلقے کے عوام کی خدمت کے لئے ہر ممکن کوشش بروئے کار لائیں گے۔ مولانا چترالی نے یہ بھی کہا کہ ایس اے پی پروگرام کے تحت ملنے والے فنڈز کے حصول کے لئے ہم نے عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا ہے۔ ان شاءاللہ وہاں سے ہمیں انصاف ملے گا