کالم نگار

خصوصی تعلیم

محمد عبد الباری

خصوصی تعلیم

 

ہمارے معاشرے میں کچھ ایسے بچے بھی ہوتے ہیں جو عام بچوں کے مقابلے میں مختلف ہوتے ہیں جن کو ہم افراد باہم معذوری کہتے ہیں میں نے اپنے گزشتہ تحریروں میں ان افراد کے حوالے سے کافی تفصیل سے لکھا ہے، مختصر یہ کہ افراد باہم معذوری اپنی روزمرہ زندگی میں کسی نہ کسی طرح فکری یا جسمانی کمزوری کا شکار ہوتے ہیں اس کمزوری یا معذوری کی وجہ سے انہیں معاشرے میں بے شمار مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہی مسائل میں سے ایک اہم مسئلہ تعلیم و تربیت کا ہے جو کہ مستقبل کی زندگی کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہے۔ خصوصی افراد روایتی نظام تعلیم سے بھرپور استفادہ حاصل نہیں کر پاتے ہیں کیونکہ روایتی نظام تعلیم سے ان کی ضروریات پوری نہیں ہوسکتی ہیں، اس لیے انہیں ایک ایسی نظام تعلیم کی ضرورت درپیش ہے جو ان کی صلاحیتوں کے عین مطابق ہو اور ان کی تعلیمی ضروریات کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہو۔
تمام طلباء کو اساتذہ کی طرف سے توجہ اور مدد کی ضرورت پڑتی ہے لیکن افراد باہم معذوری کو معمول سے بڑھ کر توجہ اور مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ بچے اپنی خصوصی ضروریات کی وجہ سے دوسرے بچوں سے مختلف ہیں ،اور یہ ضروریات معمول کی ہدایات اور جائزہ کے ذرائع سے پوری نہیں کی جاسکتی۔ انہیں استاد سے کلاس کے عام بچوں سے بڑھ کر مدد کی ضرورت ہوتی ہے افراد باہم معذوری کو پڑھانا ناصرف اساتذہ بلکہ والدین کے لیے بھی بہت بڑا چیلنج ہے۔ اکثر والدین یہ سننے یا ماننے کو تیار نہیں ہوتے ہیں کہ ان کے بچے کی کوئی خاص ضروریات ہیں یا وہ معذور ہے۔ ان کا دل اس بات سے پہلے ہی ٹوٹا ہوا ہوتا ہے۔ یہ عام طور پر اساتذہ کی ہی ذمہ داری ہے کہ وہ اس صورتحال کو نہ صرف جسمانی بلکہ نفسیاتی طور پر بھی دیکھیں اور والدین کو سمجھائیں کہ ان کے بچے محفوظ ہاتھوں میں ہیں اور ان کی مکمل دیکھ بھال کی جارہی ہے معذور بچوں کے والدین پہلے سے اپنے بچے کی معذوری کی وجہ سے مختلف قسم کے نفسیاتی مسائل کے شکار ہوتے ہیں اس میں ایک خاص بات یہ ہے کہ جو مسئلہ ان کو درپیش ہے اس سے نمٹنے کے لیے انہیں مکمل جانکاری حاصل نہیں ہے اس لیے اساتذہ پر اضافی ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ ان والدین کی بار بار رہنمائی فرمائیں اور اس مشکل ذہنی کیفیت سے نکلنے میں ان کی مدد کریں۔
موجودہ دور کے تحقیق و تعلیم اور ٹیکنالوجی کی ترقی نے ایسے بچوں کو سنبھالنا نسبتا آسان بنا دیا ہے۔ اساتذہ کرام اس بات سے پوری طرح آگاہ ہیں کہ کس قسم کی معذوری میں بچے کو کس قسم کی توجہ کی ضرورت ہوتی ہے لیکن اس بات کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ اب یہ کام نہایت ہی آسانی سے ہوجاتا ہے بلکہ یہ اب بھی کافی مشکل کام ہے۔ کیونکہ خصوصی بچے آپنے لیے اضافی وقت اور محنت کا تقاضا کریں گے، اور آپ کو بہت زیادہ صبر اور برداشت کا مظاہرہ کرنا پڑے گا۔
خصوصی بچوں کو پڑھانے کے لئے خصوصی حکمت عملی اور ماحول کی ضرورت ہوتی ہے جو ایسے بچوں کے لئے سازگار ہو اور ان کی تعلیمی صلاحیتوں کو بڑھا سکے۔ یہاں ایک بات اچھی طرح ذہن نشین کی جائے کہ یہ خصوصی بچے دیگر بچوں سے مختلف ہوتے ہیں ایسا ہرگز نہیں ہے کہ یہ بچے سیکھنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔ میں ہمیشہ اپنی تحریر میں اس بات پر زور دیتا ہوں کہ خصوصی بچوں اور عام بچوں میں فرق صرف اتنا ہے کہ خصوصی بچوں کو پڑھانے کے لیے اور ان کی مخصوص تعلیمی ضروریات کو پوری کرنے کے لئے تدریس میں مخصوص انداز اپنایا جاتا ہے اور اس بات کا بھی خاص خیال رکھا جاتا ہے ہے کہ جو مخصوص تدریسی انداز اپنایا جائے گا وہ ان کی غیر معمولی تعلیمی صلاحیتوں کے عین مطابق ہوگا۔ خصوصی بچوں کی تعلیم کے لیے کسی بھی قسم کی حکمت عملی اپنانے سے پہلے استاد پر لازم ہے کہ وہ مختلف قسم کی معذوریوں اور ان سے جڑی ہوئی خاص ضروریات سے مکمل واقفیت حاصل کرے اور اس بات سے بھی واقف رہے کہ بچے کی معذوری کیا ہے؟ اور اس کی معذوری کی نوعیت کیا ہے؟
خصوصی تعلیم نظام تعلیم کا ایک ایسا رواج ہے جس میں خصوصی طلباء کو ان کی ضرورتوں کے مطابق تعلیم دی جاتی ہے۔ کسی بھی بچے کو خصوصی تعلیم کے لیے اہل ٹھہرانے سے پہلے کچھ ضروری معائنے کیے جاتے ہیں جن سے بچے کی معذوری اور اس کی صلاحیتوں کا اندازہ لگایا جا سکتاہے انہی معائنوں کے بغیر کسی بھی بچے کو خصوصی تعلیم کے لیے اہل نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ بچے کی صلاحیتوں اور ضروریات کا تعین کرنا خصوصی تعلیم کا سب سے بنیادی عمل ہے، بعد ازاں انہی صلاحیتوں اور ضروریات کو مد نظر رکھتے ہوئے بچے کے لیے ایک الگ انفرادی تعلیمی منصوبہ تیار کیا جاتا ہے اس انفرادی تعلیمی منصوبے کو Individualized Educational Plan (IEP) کہا جاتا ہے جو کے خصوصی تعلیم کا بنیادی جز ہے۔
بنیادی طور پر خصوصی تعلیم خصوصی ہدایات کا ایک مجموعہ ہے جو معذور طلباء کی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا ہے تاکہ خصوصی بچے اسکول میں دوسرے بچوں کی طرح وہی مہارت اور معلومات سیکھ سکیں جو عام بچے سیکھتے ہیں خصوصی تعلیم Special Education اور خصوصی ضروریات "Special Needs” یہ دونوں اصطلاحات ایک دوسرے کے متبادل کے طور پر استعمال کیے جاتے ہیں دونوں کا معنی، مفہوم اور مقصد افراد باہم معذوری کے ہیں۔

عام تعلیم اور خصوصی تعلیم کا تقابلی جائزہ جلد پیش کیا جائے گا انشاءاللہ۔
شکریہ۔

Advertisement

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button