چترالیوں کی کامیابیخبریں

قاری بزرگ شاہ الازہری کی صدارتی ایوارڈ کیلئے نامزدگی قابل تحسین اقدام ہے، قاری فیض اللہ چترالی و دیگر

کراچی (چمرکھن) فرزند چترال قاری بزرگ شاہ الازہری کی صدارتی ایوارڈ کیلئے نامزدگی ہم سب کیلئے اعزاز اور افتخار کی بات ہے، ان جیسی قابل قدر شخصیات کو ایوارڈ سے نوازنا بلا شبہ قومی اعزازات کے وقار، اعتبار اور احترام میں اضافے کا باعث بنے گا۔

ان خیالات کا اظہار چترال کی معروف دینی و سماجی شخصیت قاری فیض اللہ چترالی، خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان کاکا خیل، معروف قلم کار، سینئر صحافی و مصنف مولانا محمد شفیع چترالی، خطیب مزار قائد اعظم کراچی قاری محمد شمس الدین، خطیب واپڈا ٹاؤن لاہور قاری عبید اللہ چترالی، چترال سے تعلق رکھنے والے عالمی شہرت یافتہ قاری حبیب الرحمن، جامعہ کراچی کے خطیب مفتی معراج حسین، امیر مہرکہ گروپ مولانا ہدایت الرحمن، جامعہ امام محمد کے ایڈمنسٹریٹر مفتی ولی اللہ چترالی، معروف سوشل ایکٹوسٹ مولانا شمس النبی معاویہ، اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے پروفیسر مولانا ڈاکٹر عزیز فیض آبادی، چترال سے تعلق رکھنے والے کراچی کے نباض حکیم مولانا حکیم نظام الدین، معروف مصنف اور ایجوکیشنسٹ مولانا ڈاکٹر یونس خالد، کھوار زبان کے معروف شاعر و ادیب مولانا سعید الرحمن ثاقب و دیگر نے قاری بزرگ شاہ الازہری کے صدارتی ایوارڈ کیلئے نامزدگی کے سرکاری اعلان پر اپنے مشترکہ بیان میں کیا.

یہ ایوارڈ قاری صاحب کو 23 مارچ یوم پاکستان پر عطا کیا جائے گا۔ قاری فیض اللہ چترالی و دیگر اہل علم نے اس موقع پر قاری بزرگ شاہ الازہری کو مبارک باد دیتے ہوئے قرآن کریم اور دین اسلام کیلئے عظیم خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ قاری صاحب ہر طرح سے قومی سطح پر اس طرح کی پذیرائی اور اعزاز دیے جانے کے حقدار ہیں۔ انہوں نے قاری بزرگ شاہ الازہری کی نامزدگی پر حکومت کا بھی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ اقدام ہر لحاظ سے میرٹ پر پورا اترتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ قاری بزرگ شاہ الازہری نے قرآن عظیم کی خدمت کو اپنی زندگی کا مشن اور اوڑھنا بچھونا بنا رکھا ہے، وہ کھوار زبان کی تاریخ میں قرآن کریم کے پہلے مترجم کا اعزاز رکھتے ہیں اور کھوار، اردو اور فارسی تین زبانوں کے قادر الکلام شاعر بھی ہیں۔

قاری فیض اللہ چترالی نے کہا کہ قاری بزرگ شاہ الازہری کو علم قرآت، فن تجویر اور علم رسم مصاحف میں اختصاصی لیاقت اور مہارت حاصل ہے، وہ پاکستان کے مستند تعلیمی اداروں اور جامعہ الازہر قاہرہ کے فاضل ہیں اور قرآن کی لفظی و معنوی خدمت میں زندگی کا بڑا حصہ لگا چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قاری بزرگ شاہ الازہری اپنی ان گوناگوں دینی اور قرآنی خدمات کی بدولت ہر لحاظ سے اس بات کا حق رکھتے ہیں کہ قومی سطح پر ان کے کمال کا اعتراف کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ قاری بزرگ شاہ الازہری کی پذیرائی سے دین و ملت کی خدمت سے وابستہ لاکھوں لوگوں کی بھی حوصلہ افزائی ہوگی اور یوں چراغ سے چراغ جلیں گے۔

Advertisement
Back to top button