خبریںکاروباری دنیا

یونیورسٹی ماڈل ٹاون چترال سیکٹر چراٹ روڈ پبی پشاو رکی تعارفی تقریب

چترال(بشیر حسین آزاد)یونیورسٹی ماڈل ٹاون چترال سیکٹر چراٹ روڈ پبی پشاور بلمقابل پی ایچ اے ہاؤسنگ سکیم کی تعارفی تقریب چترال کے ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوئی۔تقریب کا آغازتلاوت کلام پاک اور نعت شریف ہوئی۔تقریب کے صدر مجلس قاری عبد الرحمن قریشی مھتمم جامعہ اسلامیہ ریحانکوٹ چترال جبکہ مہمان خصوصی مولانا خلیق الزمان کاکاخیل خطیب شاہی مسجد چترال تھے۔
تقریب سابق ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن،مولانا فیض محمد،مولانا برہان الدین،قاضی سلامت اللہ،قاضی نسیم، بزنس کمیوٹی اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد میں شرکت کی
عابد یوسف زئی منیجر چترال سیکٹر نے ہاوسنگ سکیم کے بارے میں تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ پشاور کے اندر چترال کے ثقافت تہذیب کو مدنظر رکھتے چترالیوں کو رہائشی منصوبہ دینے پرعملی کام شروع کیاگیاہے جس کے لئے مولانا برہان الدین شکریہ اور داد تحسین کے مستحق ہے۔انہوں نے کہا ایک لمبا،مشکل عمل،مشکل منصوبہ اور سولہ اداروں کی طرف سے این او سی اپروٹ پراجیکٹ کے اندرترمیم کرکے چترالی تہذیب، ثقافت،سم ورواج اور تاریخ کے مطابق اس میں ڈائزین کرکے علیحدہ علاقہ عمل میں لایا گیا ہے۔اور بہت سے لوگوں کے علم میں آیا ہوگا کہ دومہینے کے قلیل مدت میں ناممکن کام کو علماء کرام کے دعاؤں کے بدولت پشاور کے اندرہم نے جو چترال ٹو کا خواب دیکھا تھا اس کو عملی جامہ دے دیا ہے اور اس کی باقاعدہ طورپر افتتاح بھی کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ بہت سے بھائیوں نے جو ہاؤسنگ سوسائیٹی کے پیشے سے وابسطہ ہونگے اس طرح کی منصوبے لائے ہونگے۔ لیکن ہماری سوسائیٹی اس سے مختلف ہے جب اے پی ایچ کے گروپ کے گورننگ باڈی کے ساتھ ہماری ایگریمنٹ ہورہی تھی تو چیئرمین حاجی نواب خان اور پوری ٹیم موجود تھی نے آپس میں مشاہدہ کیا ہواتھا کہ چترال کی ترقی کے لئے کاروبار کے ساتھ ساتھ ایک محفوظ اور ماڈل قسم کی رہائشی سوسائیٹی کے ساتھ ساتھ رسم ورواج اور ثقافت کو بھی پشاور کے اندر ہی چترالیوں کیلئے میسر کرنے کیلئے دعا خیر کے ساتھ منصوبہ پر کام شروع کیا۔منصوبہ اسی ہزار کنال پر محیط ایک ٹاون شپ ہے جو بحریہ ٹاون کے بعد پاکستان کی دوسری بڑی ہاوسنگ سکیم ہوگی۔انہوں نے عوام کو دعوت دیتے کہا کہ ہمارے ساتھ تب تک انوسمنٹ نہ کریں جب تک آپ سائٹ کا دورہ کرکے اپنے آنکھوں سے خود وہاں شروع کام نہ دیکھیں۔اُنہوں نے پراجیکٹ کی خصوصیات کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ یہ صرف چترالیوں کیلئے مختص ہے۔جس میں 5/7/10۱اور ایک کنال کے پلاٹ دستیاب ہونگے اور پانج مرلے کی قیمت مبلغ آٹھ لاکھ روپے جسکی بکنگ ایک لاکھ 56ہزار روپے ہے تین دد تک چترالیوں کے لئے خصوصی رعایت دیکر صرف ایک لاکھ روپے بکنگ کے لئے مختص کی گئی ہے اور17ہزار ماہانہ قسط ہوگی۔
اُنہوں نے کہا چترال سیکٹر میں مسجد، سکول، پانی،بجلی، گیس،کشادہ گلیاں،مدرسے کے لئے دوکنال زمین کے ساتھ پولو گراونڈ کیلئے زمین ،چترال کلچربازارکا قیام،گول پارک اور چترال میوزم کا قیام شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بکنگ کے ساتھ ہی پلاٹ نمبر کا اجراء کیا جائیگا اور علماء کرام کی نگرانی میں یہ ہاوسنگ منصوبہ ہر لحاظ سے محفوظ ہے۔
سی اوجان محمد نے اپنے خطاب میں شرکا محفل کا شکریہ ادا کیا۔انہوں نے کہا کہ میں نے چترالیوں کی تہذیب ثقافت اور شرافت کو مدنظر رکھتے ہوئے چترال سیکٹر کے نام سے ایک منصوبہ شروع کیا ہے۔جہاں چترالیوں کے لئے چترال کی کمی محسوس نہ ہو۔اور ہماری کوشش ہوگی جتنا بھی ہوسکے ہم چترالیوں کو سہولیات فراہم کریں۔اُنہوں نے کہا کہ ہمارے ساتھ اس منصوبے میں شامل نہایت ہی پُراعتماد لوگ پارٹنر ہے۔ہماری ہاوسنگ سکیم این او سی منظور شدہ ہے۔اُنہوں نے چترال کے برہان الدین اور سابق ایم پی اے مولانا ہدایت الرحمن اے پی ایچ اور علماء کرام کا شکریہ ادا کیا۔اُنہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ اسکیم میں گیس،بلاناغہ بجلی اور پانی سمیت دیگر سہولیات میسر ہوگی۔فائل ملنے کے بعد جلد قبضہ دینے کے ساتھ گھر تعمیر کی سہولت میسر ہوگی اور ہماری ریٹ بھی انتہائی کم اور مناسب ہے۔اُنہوں نے کہا کہ چترال کی لوگوں نے ہم پر اعتماد کا اظہار کیا اس لئے ہم ان کے شکرگذار ہے۔اُنہوں نے ہاؤسنگ اسکیم کو ہرقسم کے فراڈ سے پاک اور علماء کے زیر نگرانی محفوظ قرار دیتے ہوئے اس اسکیم سے زیادہ سے زیاہ فائدہ اُٹھانے پرزور دیا۔
عبدالولی خان ایڈوکیٹ نے کہا کہ منتظمین نے ہاؤسنگ پراجیکٹ کے لئے چترال کی ثقافت اور شناخت کا خیال رکھا۔اُنہوں نے چترالیوں کے لئے پولو گراونڈ اورکمیونٹی سنٹر کے قیام کو منصوبے میں شامل کرنے کو بھی سراہا اور پڑوسیوں کی اہمیت کے بارے بتایا۔
اختتامی تقریر میں مہمان خصوصی خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان کاکاخیل نے تقریب میں مدعو کرنے پر منتظین کا شکریہ اداکیا
اور پروگرام کے حوالے سے اُنہوں نے کہا کہ منتظمین ؤنے ہاؤسنگ سکیم کے حوالے سے ہمیں جامع انداز میں اگاہ کیا اور موجودہ وقت میں ملکی حالات انتہائی ناسازگار ہے آئے دن ڈالر کا ریٹ بڑھتا جارہا اور پاکستانی کرنسی کی قدرکم ہوتی جارہی ہے۔اس لئے زمین لے کر اپنی مال کی حفاظت کی جائے۔تاکہ وہ زمین نقصان کی بجائے آپ کو فائدہ پہنچائیں۔انہوں نے کہا کہ اسلامی انشورنس تکافل وغیرہ میں بھی اگر رقم رکھی جائے تو رقم ڈی ویلو ہونے سے بچ جائیگی۔اُنہوں نے کہاپشاور اورچترال آپس میں انتہائی نزدیکی ہمسائے ہیں ہماری تمام ضروریات زندگی پشاور سے وابسطہ ہے اور ہمارے بچے پشاور میں تعلیم حاصل کرتے ہیں اور نوکری ملازمت کے حوالے سے بھی پشاور میں رہتے ہیں۔اس لئے پشاور میں مسکن اور رہنے کی جگہ کا ہونا انتہائی ضروری ہے۔اور مجھے خوشی اس بات کی ہوئی کہ یہ ہاؤسنگ سکیم چترال کے جدئدعلما کرام مفتی صاحبان کے زیر نگرانی ہورہی ہے اور مجھے قوی امُید ہے کہ حلال جائز طریقہ اور شرعی اصول کے مطابق یہ کاروبار ہوگا۔ اور چترالی پشاور میں جاکر اپنا گھر بسائینگے۔اور جو وعدہ وعید منتظمن نے کی ہے اس پر پورا پورا اُترینگے۔اور مجھے اس بات پر بھی بہت خوشی ہوئی کہ مذکورہ ہاؤسنگ اسکیم میں مساجد،سکولز پولوگراونڈ اور بچوں کے لئے پارک کی تعمیر شامل ہیں۔اُنہوں نے ہاؤسنگ سوسائیٹی میں بچوں اور بچیوں کے لئے مدرسے کی تعمیر کا بھی مطالبہ کیا۔جس سی او نواب خان نے کہا کہ منصوبے میں دوکنال زمین پہلے ہی سے مدرسے کے لئے مختص کردی گئی ہے۔
پشاور سے آئے ہوئے مہمانان کو چترال کی روایتی سوغات چوغہ اور ٹوپی بھی پیش کیئے گئے۔
اسٹیج کے فرائض مولانا محمد قاسم نے سرانجام دیا۔ظہرانے کے بعد شراکا کو ملٹی میڈیا کے ذریعے سائٹ کے بارے میں مزید آگاہی دی گئی۔

Advertisement
Back to top button