سماجی

شجر کاری مہم اور خطیب صاحب کا خطاب

خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان کاکاخیل صاحب نے آج شاہی مسجد چترال میں شجرکاری مہم کے موضوع پر جمعے کا بیان فرمایا

نثار احمد

ترش و شرین
 

خطیب شاہی مسجد چترال مولانا خلیق الزمان کاکاخیل صاحب نے آج شاہی مسجد چترال میں شجرکاری مہم کے موضوع پر جمعے کا بیان فرمایا۔ چونکہ موضوع انتہائی اہمیت کا حامل ہے اس لئے چیدہ چیدہ نکات کو افادہ ء عام کے لئے نذر قارئین کیا جا رہا ہے۔ امید ہے دوسرے خطباء بھی بھی جمعے کے بیانات میں اس اہم موضوع پر لوگوں کی زہن سازی کریں گے۔

ا "سلام جس نظام ِ زندگی کی طرف انسانیت کو بلا رہا ہے اگر انسان اسے پوری طرح اپنا لے تو نہ صرف اخروی کامیابی سے ہمکنار ہو گا بلکہ دنیاوی ترقی بھی اس کے پاؤں چومے گی۔ اسلام آپ علیہ السلام پر نازل شدہ وہ دینِ برحق ہے جس پر عمل پیرا ہونے سے ایک مسلمان کی دنیا بھی درست ہو جاتی ہے اور آخرت بھی۔ اگر سوچ کا زاویہ درست رکھا جائے تو بہت سارے وہ کام بھی اعمالِ صالحہ کی کٹیگری میں چلے جاتے ہیں جنہیں ہم خالص دنیاوی عمل سمجھتے ہیں مثلاً زمین آباد کرنا ، سبزہ اگانا اور شجرکاری وغیرہ۔  

موجودہ ماحولیاتی تبدیلی کے تناظر میں شجر کاری کی اہمیت مزید دو چند ہو جاتی ہے۔ اگر شجرکاری کی طرف مناسب توجہ نہیں دی گئی تو ہمارے خطّے کو تباہ ہونے سے کوئی نہیں بچا سکتا۔ بالخصوص ہمارا چترال سخت ماحولیاتی تبدیلیوں کی زد میں ہے۔ ماحولیاتی تبدیلی کے مضر اثرات کو کم کرنے کی صورت یہی ہے کہ زیادہ سے زیادہ پودے لگائے جائیں۔ شجرکاری کی بدولت فضائی آلودگی بھی کم ہوتی ہے۔ ظاہر ہے کہ آگر آکسیجن فریش ملے گا تو انسانی صحت پر اس کا خوش گوار اثر پڑے گا۔ 

شجر کاری ایک ایسا عمل ہے کہ نہ صرف ماحولیاتی تبدیلی اس کا متقاضی ہے بلکہ مذہبی تعلیمات میں بھی اس کی سخت تاکید و ترغیب آئی ہے۔ ایک انسان کے لگائے ہوئے پودے سے کسی انسان یا جانور کو جسدرجے میں بھی فائدہ پہنچے گا، پودا لگانے والے کو اس کا اجر ضرور ملے گا۔ پودے لگانا صدقہء جاریہ ہے۔ پودا لگانے والا اس دنیا میں نہیں رہتا لیکن اس کے لگائے گئے پودے سے مخلوقِ خدا کو فائدہ پہنچتا رہتا ہے نتیجتاً اس کے ثواب کا کھاتہ بھی بند نہیں ہوتا۔

 بدقسمتی سے ہمارے ہاں شجرکاری کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی ہے۔ اسے اہمیت دینے کی سخت ضرورت ہے۔ اب موسم ِ بہار کا آغاز ہونے جا رہا ہے۔ تمام اہالیانِ چترال کو چاہیے کہ نہ صرف خود شجرکاری مہم میں حصہ لیں بلکہ دوست احباب کو بھی متوجہ کریں۔ اللہ تعالیٰ ہمیں اس کی توفیق عطا فرمائے

Advertisement

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button