ثقافتخواتین کا صفحہکالم نگار

چترالی ثقافت

سردیوں کا موسم اور سورج کی روشنی آہستہ آہستہ مدھم ہوتا جا رہا تھا. ریخ بستہ تیز ہوائیں چل رہی تھی اور میں چترال کے چھوٹے سے گاؤں سنگور میں بیٹھی ڈوبتے ہوئے سورج کو دیکھتے ہوئے بدلتے چترال کے بارے میں سوچ رہی تھی

صباحت رحیم بیگ

 

جدت آتی رہی رسموں کی بہاروں میں تو
میرے ہم نشیں دور تمہارے کبھی وہ پرانے نہ ملے

سردیوں کا موسم اور سورج کی روشنی آہستہ آہستہ مدھم ہوتا جا رہا تھا. یخ بستہ تیز ہوائیں چل رہی تھی اور میں چترال کے چھوٹے سے گاؤں سنگور میں بیٹھی ڈوبتے ہوئے سورج کو دیکھتے ہوئے بدلتے چترال کے بارے میں سوچ رہی تھی میں اپنے بچپن کے چترال کو یاد کر رہی تھی کہ بلند پہاڑوں کے درمیان واقع اس خوبصورت وادی کا انوکھا ثقافت کدھر کھو گیا
اگر آج یہ سوال پوچھا جائے کہ چترالی ثقافت کیا ہے تو ہر کوئی آسانی سے جواب دے گا کہ چترالی ثقافت میوزک،لباس، مخصوص چترالی ستار ،اور شاعری
لیکن آج دیکھا جائے تو ثقافت کے نام پر یہ ساری چیزیں تو موجود ہیں پر یہ ہمیں دوسروں سے منفرد نہیں بناتے کیوں؟ کیونکہ پرانے لوگوں پر ثقافت کا بہت زیادہ اثر ہوتا تھا وہ خوش باش ہمیشہ مددگار ،غم اور خوشی بانٹنے والے تھے
آج ہم نے ثقافت کو صرف میوزک تک محدود کیا ہے. پرانے زمانے میں چترال میں ہر کام چترالی ثقافت کے مطابق ہوا کرتا تھا لیکن بعد میں چترال آہستہ آہستہ بیرونی اثرات سے متاثر ہوتا رہا اور یہ اثرات چترالی تہذیب و ثقافت کو بدل کے رکھ دیا
نئے نسلوں کو چترالی ثقافت کے بارے میں علم نہیں ہے وہ صرف سر میں چترالی ٹوپی اور ہاتھ میں ستار رکو چترالی ثقافت کا نام دیتے ہیں. ہمیشہ وہ قوم کامیاب ہوتے ہیں جو اپنے ثقافت کو اہمیت دیتے ہیں اور اس کے مطابق زندگی بسر کرتے ہیں
میں اس بات سے انکار نہیں کرتی کہ چترالی آج بھی مہمان نوازی امن پسندی اور خوش اخلاقی کے نام سے جانے جاتے ہیں مگر کیا یہ اخلاق چترال کے اندر زندہ ہے؟ ہمارے گھروں میں ہے؟ کیا بزرگوں کا احترام ہے؟ چھوٹوں کے لیے دل میں وہ شفقت ہے؟
میرے کہنے کا مقصد یہ ہی کہ صرف چترالی ڈھول اور چترالی ٹوپی ثقافت نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں ثقافت کو سمجھنے کی ضرورت ہے

Advertisement

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button