اپر چترالخبریں

اپر چترال بونی میں یوم شہداِ پولیس جوش و جذبے کے ساتھ منایا گیا۔

بونی (ذکر زخمی ) یوم شہدا پولیس کے موقع پر شہدا کی لازوال قربانیوں پر انہیں خراجِ تحسین پیش کرنے کے لیے اپر چترال پولیس لائن میں خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا
یوم شہداِ پولیس ہر سال 4 اگست کو ملکی سطح پر منائی جاتی ہے جس کا مقصد شہدا پولیس کے بے مثال قربانیوں پر ان کو خراج عقیدت پیش کرنا اور اہلِ خانہ کے ساتھ اظہار یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کرنا ہے۔اس سلسلے اپر چترال میں مختلف پرگرامات ترتیب دیے گیے تھے جن میں ٹریفک پولیس کی طرف سے چوک بونی میں خصوصی آگاہی کیمپ،صبح قرآن خوانی، پولیس لائن سے چوک بونی تک آگاہی ریلی وغیرہ شامل تھے ۔اس دن کی اہمیت اور مناسبت سے اختیتامی پروگرام اپر چترال پولیس لائن بونی میں ڈی پی او اپر چترال شاہ جہاں خان درانی کی سربراہی میں ایک شاندار اور پر وقار تقریب کا انعقاد ہوا۔جس میں شہدا کی ورثاء کے علاوه محکمہ جات کے سربراہاں ۔ریٹائرڈ پولیس آفیسرز،،اور سول سوسائٹی کے نمائندہ گان نے شرکت کی۔تقریب کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا۔حمد پاک، نعت شریف اورملی نغمے پیش کیے گئے۔خطیب جامع مسجد بونی قاضی غلام ربانی شہادت کے مرتبے پر قرآن و احادث کی روشنی میں مفصل تقریر کی۔ شہدا کے ورثاء کی طرف سے اظہارِ خیال کرتے ہوئے خالد خان نے محکمہ پولیس کی طرف سے ان کے ساتھ بہترین تعاون اور ہر وقت ان کے حوصلہ بڑھانے پرپولیس ڈیپارٹمنٹ کا شکریہ ادا کیا۔144ونگ مستوج کی نمائندگی کرتے ہوئے ونگ کمانڈر نور الھٰی نے کہا کہ پاکستان کے سیکیورٹی ادارے بشمول پولیس پاکستان کے ظاہری اور خفیہ دشمنوں سے عرصہ دراز سے نبرد ازما رہے ہیں ظاہری دشمنوں کو شکستِ فاش دینے کے ساتھ ساتھ خفیہ دشمنوں کی سرکوبی میں مصروف ہیں۔گویا ہم وطن عزیز کے دفاع کے خاطر نہ صرف ظاہری دشمن بلکہ ایک سایے کے ساتھ جنگ میں مصروف جو دیکھائی نہیں دیتا لیکن پاکستان کو کمزور کرنے کے کوشش میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جنگ میں پولیس فورس پہلے نشانے پر ہوتے ہیں اس کے بعد دوسرے سیکیورٹی ادارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آج کی اس تقریب کے تواسط شہدا کے ورثاء کوسلام پیش کرتے ہیں کہ ان کےرشتہ داروں کی لازوال قربانیوں کے وجہ سے آج ہم سرخرو ہیں۔ڈپٹی کمشنر اپر چترال محمد خالد زمان نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پولیس فورس کے ساتھ جملہ سیکیورٹی اداروں کی کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کی آپ نے کہا کہ جب سے دہشت گردی کی جنگ شروع ہوئی تو اس وقت پولیس فورس کے علاوه تمام سیکیورٹی ادارے ذہنی طور پر اس جنگ سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں تھے کیونکہ پہلی بار انہیں گلی کوچوں میں اندرونی دشمنوں کا سامنا تھا لیکن ہمارے سیکیورٹی کے تمام ادارے بشمول پولیس احسن طریقے سے دہشت گردوں کی سرکوبی میں کامیاب ہوئے اس وقت بھی اگر چہ مسائل ہیں لیکن ان سے نبرد ازما ہونے کا طویل تجربہ رہا جو دہشت گردی کے واقعات کو کم سے کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتے ہیں۔ڈپٹی کمشنر نے شہدا کے ورثاء کو یقین دلایا کہ ان کے دفتر ہر وقت ان کے لیے کھلا ہے کوئی مسلہ ہو بلاجھجک وہ دفتر اسکتے ہیں۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر اپر چترال شاہ جہاں درانی اپنے خطاب میں فرمایا کہ کے پی پولیس کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ عرصہ دراز تک دہشت گرد اورملک دشمن عناصر کے خلاف طویل اور مشکل ترین جنگ لڑ کر شاندار کامیابی حاصل کی اور صوبہ کو امن کا گہوارہ بنانے میں کلیدی کردار ادا کی ہے اور کرتا رہیگا۔دہشت گردی کی جو جنگ ہم پر مسلط کی گئی تھی کے پی پولیس فرنٹ لائن پر لڑتے ہوئے جانوں کا نذرانے پیش کیے۔اج کایہ دن جو پاکستان میں یوم شہدا پولیس کے طور پر منایا جاتا ہے اس کا ابتدا بھی کے پی پولیس نے کی تھی ۔اج پاکستان بھر میں کے پی پولیس کے نقش قدم پر چلتے ہوئے یہ دن منایا جاتا ہے۔اپ نے کہا کہ یوم شہداِ پولیس منانے کا مقصد شہدا کے ورثاء کو باور کرانا ہے کہ ہم شہدوں کو بھولے نہیں ہیں اور ان کی لازوال قربانی سے آج ہم امن و سکون کی زندگی گزارہے ہیں۔ تقریب میں جملہ تھانہ جات کے ایس ایچ اوز، ایس ڈی پی او مستوج سرکل محی الدین ،ایس ڈی پی ہیڈ کوارٹر امیر شاہ،ایس ڈی پی موڑکھو،تورکھو بہادر خان اور لائن ڈیپارٹمنٹ کے سربراہاں نے شرکت کی ۔تقریب کے اختیتام پر شہدا کے رشتہ داروں میں تخائف تقسیم کیے گئے۔

Advertisement
Back to top button