اپر چترالسماجیسیاستلوئیر چترال

محکمہ پولیس کی طرح محکمہ تعلیم ، صحت اور دیگر محکموں کے ملازمین کو بھی ان کے آبائی ضلع اپر چترال تبدیل کرکے قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے۔ اگیگا کی پریس کانفرنس

چترال(بشیر حسین آزاد)چترال کو دو اضلاع میں تقسیم کرنے کے بعد ضلعی کیڈر کے ملازمین کو اپنے اپنے آبائی اضلاع میں تعینات کرنے کا حکم ہوا تھا اس حکم پر1973کے آئین کے تحت فی الفور عمل ہونا چاہیئے یہ بات آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس (اگیگا)لوئر چترال کے صدر امیرالملک،صدراے ٹی اے نثار احمد،صدر اپٹاضیاالرحمن،صدرپیرامیڈیکل ڈی ایچ کیو وقار احمد،صدر پیرامیڈیکل ڈی ایچ اوجمال الدین،صدر وحدت اساتذہ آیت اللہ تحصیل چترال،صدر ایس ایس ٹی ٹیچرز قاری محمد یوسف،صدر کلاس فور ڈی ایچ کیو محمد الیاس،صدر کلاس فور ایجوکیشن محمد قاسم،صدر پی ٹی ایف محمد موسیٰ اور صدر اے سی ٹی اے عبداللہ نے چترال پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے اگیگا کے قائدین نے مطالبہ کیا ہے کہ جس طرح پولیس کے محکمے نے ضلع اپر چترال سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو ان کے آبائی ضلع میں تبدیل کیا اسی طرح محکمہ تعلیم،محکمہ صحت اور دیگر محکموں کے ملازمین کو بھی ان کے آبائی ضلع اپر چترال تبدیل کرکے قانونی تقاضوں کو پورا کیا جائے۔اُنہوں نے تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ نیا ضلع بننے کے بعد اس وقت کے ڈی سی لوئر چترال نوید احمد کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ ضلع اپر چترال سے تعلق رکھنے والے ملازمین کو پوسٹوں کے ساتھ اپر چترال تبدیل کیا جائے گا لیکن اس فیصلے پر عملدرآمد میں بلاوجہ تاخیر ہوئی،اگیگا کے قائدین نے اس بات کی تردید کی کہ مذکورہ مطالبہ علاقائی،گروہی،نسلی یا فرقہ ورانہ تعصب کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔اُنہوں نے زور دے کر یہ بات کہی کہ ہمارا مطالبہ1973کے آئین اور پوسٹوں کی تقسیم کے متفقہ فارمولے کی بنیاد پر خالص قانونی اور اصولی مطالبہ ہے اگیگا کے قائدین نے نام نہاد کوارڈنیشن کونسل کے نام لیواؤں کو چیلنج کیا کہ یہ کونسل ملازمین کی نمائندہ تنظیم نہیں ہے اس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں اس میں ٹیچرز،ہیلتھ ایمپلائز اور کلاس فور تنظیموں کی کوئی نمائندگی نہیں اس نام نہاد تنظیم کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

Advertisement
Back to top button