خبریںصحت

خیبر انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ چلڈرن ہسپتال کے زیر منصوبے کے پہلے مرحلے کو اگلے سال تک مکمل کریں۔۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا

پشاور ( نمائندہ ؛ چمرکھن ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ خیبر انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ چلڈرن ہسپتال کے زیر تکمیل منصوبے کے پہلے مرحلے کو اگلے سال جون تک مکمل کرکے اسے ہر لحاظ سے فعال بنانے کیلئے ضروری اقدامات اُٹھائے جائیں تاکہ مزید کسی تاخیر کے بغیر اس منصوبے کو مکمل کیا جا سکے اور عوام جلد سے جلد اس کے ثمرات سے مستفید ہو سکیں۔

خیبر انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ چلڈرن ہسپتال کے منصوبے کو صوبے کے عوام کے لئے انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ قرار دیتے ہوئے اُنہوں نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت عوامی فلاح و بہبود کے اس اہم منصوبے کی تکمیل کے سلسلے میں مالی وسائل کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن اقدامات اٹھائے گی۔

وہ گزشتہ روز خیبر انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ چلڈرن ہسپتال کے قیام پر پیشرفت کا جائزہ لینے کیلئے منعقدہ ایک اجلاس کی صدارت کر رہے تھے ۔ صوبائی وزیر صحت تیمور سلیم جھگڑا، سیکرٹری صحت امتیاز حسین شاہ، وزیر اعلی کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان، ہاسپٹل ڈائریکٹر حیات آباد میڈیکل کمپلیکس ڈاکٹر شہزاد اکبر اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ اجلاس کو منصوبے کی تکمیل پر اب تک کی پیشرفت کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ منصوبے کا تعمیراتی کام90 فیصد حصہ مکمل کیا گیا ہے اور منصوبے کا پہلا مرحلہ جون2022 تک مکمل کرکے فعال کیا جائے گا جس کے تحت ایڈمنسٹریشن، ایمرجنسی اور او پی ڈی بلاک اور پتھالوجی ، سائیکوتھراپی، فارمیسی کے شعبوں کے علاوہ 60 بستروں پر مشتمل وارڈز قائم کئے جائیں گے ۔ مزید بتایا گیا کہ منصوبے کا دوسرا مرحلہ دسمبر2022 تک مکمل کرکے فعال کیا جائے گا جس کے تحت 120 بستروں پر مشتمل وارڈز، چھ آپریشن تھیٹرز ، سرجیکل آئی سی یوز، کیتھ لیب اور پرائیوٹ رومز کے علاوہ ریڈیالوجی کا شعبہ قائم کیا جائے گا۔ اسی طرح منصوبے کا تیسرا مرحلہ جون2023 تک مکمل کیا جائے گاجس کے تحت نرسنگ ہاسٹل ، بیچلرز ہاسٹل، ڈاکٹرز فلیٹس ، ایڈیٹوریم ، 70 بستروں پر مشتمل وارڈز کے علاوہ پرائیوٹ رومز ستمبر تک مکمل کئے جائیں گے ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ان تینوں مرحلوں کی تکمیل پر مزید 2.29 ارب روپے کی لاگت آئے گی۔

وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ ادارے پر تعمیراتی کام مکمل ہوتے ہی اسے ہر لحاظ سے فعال بنانے کے لئے درکار افرادی قوت کی بھرتیوں پر ابھی سے کام شروع کیا جائے تاکہ ادارہ مزید کسی تاخیر کے بغیر لوگوں کو خدمات کی فراہمی شروع کرے ۔

Advertisement

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button