اپر چترالچترالیوں کی کامیابیخبریںکھیل

میراگرام نمبر ۱ اپر چترال سے تعلق رکھنے والے کامران ولی خان کریک سائیڈ کرکٹ کلب دوبئی میں بطور کھلاڑی منتخب ہو گئے ۔

وسیع الدین آکاش

تحصیل مستوج اپر چترال کے میراگرام نمبر ۱ سے تعلق رکھنے والے ایڈوکیٹ رحمت ولی کے فرزند انجمند دوبئی کے مشہور کرکٹ کلب کریک سائیڈ میں کھیلیں گے ۔ کامران ولی خان چترال سے واحد کھلاڑی ہیں جو غیر ملکی کرکٹ کلب میں بطور کھلاڑی کرکٹ کھیلیں گے۔ 

کامران ولی نے اپنا کرکٹ کیرئیر۲۰۰۸ سے شروع کیا جب کے پی کے میں انڈر 16 کرکٹ ہنٹ میں انکو منتخب کیا گیا ۔ 2010 میں چترال ڈسٹرکٹ پی سی بی کے ساتھ رجسٹرڈ نہ ہونے کی وجہ سے وہ انڈر ۱۹ کرکٹ میں اپر دیر کی نمائندگی کی۔ اسکے بعد وہ پشاور میں 2016 تک کلب کرکٹ کھیلتے رہے جس کے دوران وہ اسماعیلی جوبلی گولڈ کپ کے لئے منتخب ہوئے اور بطور کپتان پاکستان کی نمائندگی کی۔ 2017 سے لیکر 2022 تک وہ کراچی میں مختلف بینک اور ڈیپارٹمنٹس کی نمائندگی کرتے ہوئے بہترین کرکٹ کھیلتے رہے جن میں بینک الحبیب، سٹیٹ بینک ۔ یونائٹڈ بینک لمیٹڈ ، الائیڈ بینک شامل ہیں ۔ اس دوران وہ ایک بہترین کرکٹر کے طور پر خود کو منوایا اور حال ہی میں دوبئی کے مشہور کلب نے انکو اپنی ٹیم میں شامل کر لیا ۔ 

کامران ولی خان کا ماننا ہے کہ چترال میں کرکٹ کے بہت اچھے کھلاڑی موجود ہیں ۔ اگر انکو صحیح معنوں میں سرپرستی حاصل ہو تو وہ دن دور نہیں کہ چترال سے کھلاڑی پاکستان کی نمائیندگی کریں گے ۔

کامران ولی خان کرکٹ کے ساتھ تعلیم کے میدان میں بھی کسی سے پیچھے نہیں رہے ۔ سیکنڈ ائیر بورڈ امتحانات میں وہ صوبہ بھر میں دوسری پوزیشن حاصل کی اور پشاور یونیورسٹی سے بی ایس ہومین ریسورس میں امتیازی ڈگری حاصل کر چکے ہیں ۔ 

کامران ولی خان کا ماننا ہے کہ چترال میں کرکٹ کے بہت اچھے کھلاڑی موجود ہیں ۔ اگر انکو صحیح معنوں میں سرپرستی حاصل ہو تو وہ دن دور نہیں کہ چترال سے کھلاڑی پاکستان کی نمائیندگی کریں گے ۔

Advertisement
Back to top button