خبریںسیاست

پارلیمنٹ لاجز میں کشیدہ صورتحال، جے یو آئی ف کے ایم این اے صلاح الدین ایوبی اور انصار الاسلام کے کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا

اسلام آباد (چمرکھن ؛ اردوپوائنٹ ) پارلیمنٹ لاجز میں کشیدہ صورتحال، جے یو آئی ف کے ایم این اے صلاح الدین ایوبی اور انصار الاسلام کے کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا، مذاکرات کی ناکامی کے بعد پولیس کی جانب سے پارلیمنٹ لاجز سے جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم کے اہلکاروں کو نکالنے کیلئے آپریشن کیا گیا ۔ تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ لاجز میں مولانا فضل الرحمان کی جماعت جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام کے اہلکاروں کی جانب سے پارلیمنٹ لاجز میں داخل ہونے کے بعد کشیدہ صورتحال دیکھنے میں آئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمنٹ لاجز میں ایم این اے صلاح الدین ایوبی کے لاج میں انصار الاسلام کے اہلکاروں کی موجودگی کی اطلاع ملنے پر اسلام آباد پولیس کے اہلکار طلب کیے گئے

پولیس کی جانب سے انصار الاسلام کے اہلکاروں کو لاجز سے نکالنے کی کوشش پر پیپلز پارٹی کے آغاز رفیع اللہ اور ن لیگ کے خواجہ سعد رفیق نے مزاحمت کی اور اسی دوران ہاتھا پائی بھی ہوئی۔

اس تمام صورتحال میں پولیس نے پارلیمنٹ لاجز میں آپریشن کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے مزید نفری اور قیدیوں کی وین پارلیمنٹ پہنچا دی۔ مذاکرات کی ناکامی کے بعد پولیس اہلکاروں نے ایم این اے صلاح الدین ایوبی کے لاج کا دروازہ توڑ کر انہیں اور انصار الاسلام کے کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ دوسری جانب وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نےاپنے بیان میں کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں کسی کو ڈنڈا بردار جتھے لانے کی اجازت نہیں،پارلیمنٹ لاجز میں ڈنڈا بردار جتھے لانا بدمعاشی ہے، پارلیمنٹ لاجز میں ڈنڈا بردار جتھے برداشت نہیں کیے جائیں گے۔

شیخ رشید نے کہا کہ پارلیمنٹ لاجز میں جن کی ڈیوٹی تھی ان کے خلاف کاروائی ہوگی۔ اپوزیشن کو نظر آگیا ہے کہ عدم اعتماد کی تحریک ناکام ہوگی۔ دوسری جانب سربراہ جے یوآئی ف مولانا فضل الرحمان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ قانون کی ہم پیروی کریں گے، میری جماعت کے رضا کار ہیں، پولیس پی ٹی آئی کے کنٹرول ہے میں خود کو غیرمحفوظ سمجھتا ہوں، بدنیتی اور برے ارادے کی تقویت نہیں ہونے دیں گے، حکومتی کی بدنیتی ہے کہ وہ اراکین کے خلاف کچھ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ یہ سویلین لوگ ہیں جس طرح یہ کارکن جلسوں میں پرامن رہتے ہیں، ہم نے کبھی بھی بڑے سے بڑے جلسے میں پولیس پر انحصار نہیں کیا، پولیس ہمیشہ اس عمل کو سراہتی رہی ہے۔

Advertisement
Back to top button