خبریں

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے اتوار کے روزبچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم کے دوسرے مرحلے کا اجراءکر دیا

پشاور (چمرکھن ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے اتوار کے روزبچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلا کر انسداد پولیو مہم کے دوسرے مرحلے کا اجراءکر دیا ہے۔ اس سلسلے میں وزیراعلیٰ ہاوس پشاور میں ایک مختصر تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری امجد علی خان ، سیکرٹری صحت محمود اسلم اور دیگر نے بھی شرکت کی۔ تفصیلات کے مطابق انسداد پولیو مہم کا دوسرا مرحلہ 3مارچ سے 7 مارچ تک جاری رہیگا جس میںماسوائے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان اور لکی مروت کے پشاور، مردان، کوہاٹ، بنوں اور ڈی آئی خان ڈویژنز کے تمام اضلاع میں بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلائے جائیں گے۔ ملاکنڈ اور ہزارہ ڈویژنز میں برفباری کے باعث تعطل کا شکار ہونے والی مہم 5 تا 9 مارچ تک چلے گی۔ واضح رہے کہ مہم کے پہلے مرحلے میں ضلع ڈیرہ اسماعیل خان اور لکی مروت کو پہلے ہی کوور کیا جاچکا ہے۔ اسی طرح انسداد پولیو مہم کے دوران مجموعی طور پر 74 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ پولیو سے بچاو کے قطرے پلانے کے لیے 35 ہزار ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیںجبکہ ان ٹیموں کی حفاظت کے لیے55 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات ہونگے۔ وزیراعلیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسداد پولیو مہم کے دوران شہید ہونے والے سیکورٹی اہلکاروں اور پولیو ورکرز کو سلام پیش کرتا ہوں ، خیبرپختونخوا کو پولیو سے پاک بنانا ہمارا عزم اور ترجیح ہے ، والدین سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کو انسداد پولیو کے قطرے ضرور پلائیں، کسی علاقے میںکسی سہولت کی عدم دستیابی کی وجہ سے پولیو مہم کا بائیکاٹ نہ کیا جائے یہ ہمارے بچوں کے محفوظ مستقبل کا سوال ہے اس پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو بنیادی سہولیات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے ، موجودہ صوبائی حکومت تمام اضلاع کے تمام علاقوں میں بنیادی سہولیات کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گی۔ وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نو منتخب صوبائی حکومت ایک نئے عزم کے ساتھ اس موذی مرض کے خلاف جنگ جاری رکھے گی۔ والدین ، اساتذہ، علمائے کرام ، منتخب عوامی نمائندوں اور میڈیا سمیت سب سے اپیل ہے کہ وہ اس سلسلے میں حکومتی کاوشوں کا ساتھ دیں ۔ انہوں نے میڈیا اور علمائے کرام پر زور دیا ہے کہ وہ انسداد پولیو کے قطروں سے متعلق عوام کو آگاہی دینے میں اپنا اہم کردار ادا کریں ۔صوبے اور ملک سے پولیو وائرس کا خاتمہ ایک قومی فریضہ ہے ، اس مقصد کے لئے تمام متعلقہ محکموں اور شراکت داروں کو بھر پور کوششیں کرنا ہوںگی۔ صوبے کو پولیو وائرس سے پاک کرنے کا خواب تب تک پورا نہیں ہوسکے گا جب تک معاشرے کے تمام طبقات اپنا انفرادی اور اجتماعی کردار ادا نہ کریں۔ علی امین گنڈاپورنے کہا کہ پولیو ورکرز ہمارے محسن ہےں جو سخت موسمی حالات کے باوجود فرنٹ لائن پر جنگ لڑ رہے ہیں۔ میں محکمہ صحت کے حکام اور دیگر شراکت دار اداروں خصوصاً انٹرنیشنل پارٹنرز کی کاوشوں کو بھی سراہتا ہوں جو صوبے کو پولیو وائرس سے پاک کرنے کے لئے کوششوں میں مصروف عمل ہیں۔امید کرتا ہوں کہ صوبے اور ملک کو پولیو وائرس سے پاک کرنے کے لئے کوششوں کا یہ سلسلہ مزید بہتر انداز میں جاری رہے گا۔

Advertisement
Back to top button