خبریںسیاستلٹکوہلوئیر چترال

درگئی سے چترال تک سڑک کی دربارہ بلیک ٹاپنگ کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے۔ جس میں دو ماہ کے اندر اندر کام شروع ہوگا۔ ایم این اے چترال مولانا عبدالاکبر چترالی کا پریس کانفرنس

چترال (بشیر حسین آزاد) چترال سے قومی اسمبلی کے رکن مولانا عبدالاکبر چترالی نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے ملاکنڈڈویژن سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی سے مشاورت کے بعد درگئی سے چترال تک سڑک کی دوبارہ بلیک ٹاپنگ کے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے جس پر دو ماہ کے اندر اندر کام شروع ہوگا.

جوکہ چکدرہ چترال ایکسپریس وے کی تعمیر تک سہولت کا باعث ہوگا۔ ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں جماعت اسلامی کے رہنماؤں امیر ضلع مولانا رحمت اللہ اخونزادہ، ضلعی سیکرٹری وجیہہ الدین، ڈپٹی سیکرٹری عبدالحق، سابق سیکرٹری فضل ربی جان اور دوسرے رہنماؤں قاری رحیم الدین اور مولانا فضل اکبر کی معیت میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس وقت وفاقی حکومت کا چکدرہ سے چترال تک سڑک کی خستہ حالی کو دور کرنے کے لئے دوبارہ بلیک ٹاپنگ کا منصوبہ قابل ستائش ہے جسے جلد پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔

انہوں نے کہاکہ لواری ٹنل پراجیکٹ کے چترال سائیڈ پر اپروچ روڈ میں کام دوبارہ شروع کرنے اور ٹنل کے اندر الیکٹریفیکیشن سمیت بقیہ کاموں کے لئے نظرثانی شدہ تخمینہ 46ارب روپے کی منظوری کے لئے انہوں نے وفاقی وزیر اسد عمر سےملاقات کرکے انہیں مطلوبہ فنڈ کی فراہمی پر قائل کرلیا ہے جس سے یہ عظیم منصوبہ مکمل ہوگا۔

انہوں نے اپر چترال میں بونی بوزند روڈ کی تعمیر پر کام کے بارے میں کہاہے یہ دراصل ایم ایم اے حکومت کا شروع کردہ منصوبہ تھا جس پر کام اب بھی جاری ہے اور وہ اس پر کام کو معیار اور مطلوبہ رفتارکے مطابق بنانے کے لئے روزانہ کی بنیاد پر پراگریس رپورٹ لے رہے ہیں تاکہ تورکھواور تریچ یوسی کے عوام کو درپیش مشکلات ختم ہوسکیں جوکہ قیام پاکستان سے معیاری سڑک سے محروم چلے آرہے تھے۔

گرم چشمہ روڈ کے بارے میں مولانا چترالی کا کہنا تھاکہ اس پر 8ارب روپے کی منظوری ہوئی تھی لیکن اس سال اس منصوبے کو پی ایس ڈی پی سے نکال دیا گیا تھا جس پر مواصلات کی قائمہ کمیٹی کے رکن کی حیثیت سے میں نے اسے دوبارہ اس میں نہ صرف شامل کیا بلکہ ایک ارب روپے کی ایلوکیشن بھی کروادی ہے۔

انہوں نے کالاش ویلیز روڈ کے منصوبے کے لئے زمین کی خریداری کی مد میں 2ارب روپے میں صرف 5کروڑ روپے کی ایلوکیشن پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ اس سال کے لئے پورا 2ارب روپے کی ایلوکیشن کرکے زمین کی خریداری کو یقینی بنائے تاکہ اس کی تعمیر پر کام شروع ہوسکے۔

شندور روڈ کی تعمیر کے بارے میں انہوں نے کہاکہ 39فٹ چوڑا اس اہم سڑک کی تعمیر کا ٹھیکہ دے دیا گیا ہے جس پر کام کا آغاز بہت جلد کردیا جائے گا۔ ایم این اے چترالی نے کہاکہ وہ وزیر اعظم عمران خان کی گرین پاکستان کی وژن سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے ٹین بلین ٹری سونامی کی کامیابی میں اپنا کردار ادا کرنے کی یقین دہانی کررہے ہیں لیکن چترال میں پارٹی کا ایک اہم لیڈر خود سبز جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہے جسے اسی ہفتے عدالت نے اس بنا پر 68لاکھ روپے جرمانے کی سزا بھی سنادی ہے۔

انہوں نے کہاکہ نیب کے ذریعے پی ٹی آئی لیڈر کے ہاتھوں اس بے دریغ کٹائی کی مزید تحقیقات کرائی جائے۔ مولانا چترالی نے کہاکہ جنگل کی کٹائی میں ملوث یہ لیڈر اب اپنی جرم پرسے توجہ دوسری طرف مرکوز کرنے کے لئے جعلی شمولیتی پروگراموں کا ڈرامہ رچارہا ہے جس میں وہ اپنے ہی پارٹی کے کارکنوں کو ٹوپی پہنانے کا ٹوپی ڈرامہ کررہے ہیں۔ مولانا چترالی نے وزیر اعلیٰ سے مطالبہ کیاکہ ڈی ایف او چترال کو فوری طور پر چترال سے ٹرانسفر کیا جائے۔

Advertisement

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button