گرین لشٹ ریشن میں تقریباً ایک کروڑ سے زائد فنڈز سے پینے کے صاف پانی کا منصوبہ دو سال کی مدت میں تیار ہو گیا تھا لیکن شومئی قسمت کہ اس منصوبے کی افادیت سے عوام یکسر محروم ہیں۔
چوبیس گھنٹے میں ایک مرتبہ پانی آتا ہے اور وہ بھی اتنا گدلا کہ انسان تو کیا کسی جانور کو بھی پلانے کے قابل نہیں۔ اور پانی کا پریشر اتنا کم ہے کہ آدھے گھنٹے میں دو بالٹی پانی بھی بھرنا ممکن نہیں ہوتا۔
مجبوراً یہی پانی استعمال کرنے کی وجہ سے عوام میں گردوں اور جلد کی بیماری پھیلتی جا رہی ہے۔
ضلعی انتظامیہ اور پبلک ہیلتھ کے اعلیٰ حکام کے نوٹس میں بار بار لانے کے باوجود ابھی تک اس مسئلے کو سنجیدہ نہیں لیا گیا ہے۔
اس خبر کے توسط سے صوبائی حکومت، وزیر اعلیٰ کے پی کے، محکمہ صحت و دیگر متعلقہ اداروں کے اعلیٰ حکام سے گزارش کی جاتی ہے کہ اس مسئلے کا نوٹس لے کر فوری عوام کےلئے صاف پانی کی سپلائی کا انتظام کیا جائیں۔