خبریںدروشلوئیر چترال

چترال کے جنوب مشرق اور شمال مغرب میں واقع بارڈر ایریاز کے عوام کی طرف سے سابق ممبر ضلع کونسل عبدالمجید قریشی کا آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے پرزور مطالبہ

چترال (بشیرحسین آزاد ) چترال کے جنوب مشرق اور شمال مغرب میں واقع بارڈر ایریاز کے عوام کی طرف سے سابق ممبر ضلع کونسل عبدالمجید قریشی نے آرمی چیف جنرل عاصم منیر سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ گزشتہ 6ستمبر کو چترال پر دہشت گردوں کے حملے کے تناظر میں فوری طور پر چترال کا دورہ کرے اور چترال کے پرامن فضا ء کو برقرار رکھنے میں سول سوسائٹی کے عمائیدین کے تحفظات سے آگہی حاصل کرے اور مستقبل میں ایسے واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ جمعہ کے روز چترال پریس کلب میں امیر گلاب خان، عبدالولی خان ایڈوکیٹ، عمران الملک، وجیہہ الدین، عمر قریشی، رضیت باللہ، عنایت اللہ اسیر، صالح نظام ایڈوکیٹ، خلیل الرحمن، ثراوت کالاش، رحمت الٰہی اور دوسروں کی معیت میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مستقبل میں بھی دہشت گردوں کی طرف سے چترال کی سرزمین پر ممکنہ تخریبی سرگرمیوں کے حوالے ایک ٹھوس اور زمینی حقائق پر مبنی پالیسی وضع کرکے اس کی روک تھام اور چترال کی مثالی امن کی صورت حال کو قائم رکھنے کے سلسلے میں چترال کے عوام آرمی چیف کے وزٹ کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ گزشتہ پچاس سالوں سے افغان ایشو کی وجہ سے نہ صرف افغانستان تباہ ہوا بلکہ خطے کے ممالک میں پاکستان سب سے ذیادہ بحران کا شکار ہواجس کا احساس ٹاپ لیول سے لے کر عام دیہاتی چرواہے تک سب کو ہے جوکہ ایک طرف پناہ گزینوں کی وجہ سے پیدا شدہ مشکلات، پاکستان کے خلاف ریشہ دوانیوں، چترال سے بلوچستان تک بارڈرز کی بار بار ہوائی خلاف ورزیوں کے باوجود پاکستان نے خطے میں امن کے لئے ہمیشہ صبر وتحمل کا مظاہر ہ کیا لیکن ان سب کے باوجود افغانستان کی سرزمین کو پاکستان مخالف سرگرمیوں کے لئے استعمال کیا جانا نہایت افسوسنا ک بات ہے۔ عبدالمجید قریشی نے کہاکہ گزشتہ دنوں بمبوریت، جنجریت کوہ اور ارسون کے مقامات پر بارڈر میں دہشت گردوں نے ہماری دفاعی تنصیبات اور جوانوں پر حملے کئے جن کا پاک آرمی، چترال سکاوٹس کے شیردل جوانوں نے ڈٹ کر مقابلہ کرکے انہیں منہ تور جواب دے دیا جس کے لئے چترال کے عوام کو اپنی سیکورٹی فورسز کی بہادری، شجاعت اور ناقابل تسخیر ہونے پر مکمل اعتماد ہے اور ہر قدم پر ان کے شانہ بشانہ ساتھ دینے کو تیار ہے۔ انہوں نے صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا کہ کالاش وادیو ں کی ملکی اور بین الاقوامی سطح پر شہرت کے پیش نظر یہاں گزشتہ 6ستمبر کے واقعے کے بعد سے سیاحوں پر لگائی گئی پابندی کو فوری طور پر ہٹادی جائے تاکہ یہاں ٹورز م کو مزید نقصان لاحق نہ ہو کیونکہ یہاں سیاحت کے ساتھ بہت ذیادہ افراد کی روزگار کا معاملہ وابستہ ہے۔

Advertisement
Back to top button