اپر چترالتورکھوسماجیسیاستلوئیر چترالمستوج

پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت چترال کی انفراسٹرکچر ، سٹرکوں کی تعمیر و توسیع میں خصوصی دلچسپی رکھتی ہے۔ خواجہ خلیل

 

چترال بونی شندور روڈ جو کہ قدیم الایام سے لوئیر چترال کو اپر چترال سے منسلک کرنے والی واحد شاہراہ ہے۔یہ شاہراہ موسم گرما میں سیلاب اور موسم سرما میں لینڈ سلائیڈنگ اور برفانی تودے گرنے سے ٹریفک کے لیے بند ہو تا تھا۔جس کی وجہ سے لوئیر چترال اور اپر چترال کے درمیاں زمینی راستہ مکمل طور پر منقطع ہوتا تھا۔

پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے چترال کی انفرااسٹرکچر خصوصاً سڑکوں کی تعمیر ومرمت اور کشادگی پر خصوصی توجہ دی،جس میں چترال آیون بمبوریت روڈ، چترال گرم چشمہ روڈ اور چترال بونی شندور روڈ وغیرہ قابل ذکر ہیں۔

ان خیالات کا اظہار پاکستان تحریک انصاف چترال کے سوشل میڈیا ٹیم کے سربراہ خواجہ خلیل صاحب نے ایک اخباری بیان کیا ہے۔ انہوں نے مزید چترال بمبوریت روڈ کے حوالے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ چترال بمبوریت روڈمیں لینڈ ایکوزیشن کا پراسس مکمل ہو چکا ہے جبکہ چترال بونی شندور روڈ پر با قاعدہ کام کا آغاز ہو چکا ہے جبکہ چترال گرم چشمہ روڈ پر بھی بہت جلد لینڈ ایکوزیشن کا پراسس متوقع ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے چترال بونی شندور روڈ کے ان حصوں پر جو گورنمنٹ پراپرٹی میں آتے ہیں مثلاً کجو لوئیر چترال اور داڑوم گول کے مقام پر کام زوروشور سے جاری ہے جبکہ شاہراہ کے وہ حصے جو لینڈ ایکوزیشن میں آتے ہیں بہت جلد مقامی باشندوں کو معاوضے کی ادائیگی کے بعد کام شروع کیا جائیگا۔

اپر چترال کو باقاعدہ ضلع کا درجہ دینا پی ٹی آئی گورنمنٹ کے میگا پراجیکٹس میں شامل تھا اس کے علاؤہ اپر چترال اور لوئیر چترال میں پیڈو کے 52 پاور ہاوسز مکمل اور82پاور ہاؤسز ٹینڈر کے مراحل میں ہیں،ریشن پاور ہاؤس کی 1ارب 17 کروڑ سےاز سرنو تعمیر، لاوی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ 69 میگاواٹ، چترال یونیورسٹی کا قیام، 2020 کے ڈیزاسٹر کے لیے 70 کروڑ روپےٹینڈر کے مراحل میں ہیں،ایجوکیشن سیکٹر میں مختلف مڈل سکولز،ہائی اور ہا ئیر سیکنڈری سکولز کے علاؤہ کالجز، ہیلتھ سیکٹر میں صحت کارڈ کا اجراء اور اپر چترال بونی تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال کی اپگریڈیشن سمیت دونوں اضلاع کے تمام ہسپتالوں اور بنیادی صحت کے مراکز کی سولرائزیشن وغیرہ شامل ہیں،

علاوہ ازیں وادی گولین میں سیلاب سے متاثرہ انفراسٹرکچر کی بحالی اور متاثرین سیلاب کی امداد کی مد میں اربوں روپے خرچ کیے گئے۔

2015 میں آنے والی تباہ کن سیلاب کی وجہ سے چترال کا انفرااسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہو گیا جس کی بحالی تقریباً صد یوں تک نا ممکن نظر آ رہی تھی مگر پی ٹی آئی صوبائی حکومت نے اپنی ساری توجہ چترال کی از سر نو تعمیر پر مرکوز کرتے ہوئے مختلف سیکٹرز کے فنڈز ریلیز کی اور آج بفضل خدا چترال ہر لحاظ سے اپنے پاؤں پر کھڑا ہے۔

چترال میں خصوصاً رابطہ پلوں کی بحالی کے لیے سر توڑ کوشش کی گئی ان میں بروز لوئیر چترال سٹیل پل،ایون لوئیر چترال ار سی سی پل، سنگور لوئیر چترال ار سی سی پل، لون،گہکیر،اویر اپر چترال آر سی سی پل، کوراغ اپر چترال آر سی سی پل،مشگول اپر چترال آر سی سی پل،ریشن اپر چترال سٹیل پل سمیت استارو تورکہو اپر چترال آر سی سی پل مکمل ہو چکی ہے۔ استارو پل کا با قاعدہ افتتاح 10 سے 15 دسمبر تک متوقع ہے۔

اس کے علاؤہ ورکوپ،رائیں،،کوشٹ آر سی سی پل میں کام جاری اور نشکوہ،واشج اور تحصیل مستوج کے 21 جیب ایبل پل انڈر دے پراسس آف ٹنڈر ہیں۔

اس کے علاؤہ معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ اور صوبائی حکومت کی طرف سے چترال اپر اور لوئیر میں تقریبا 5 ارب کے چھوٹے بڑے پراجیکٹس پر کام جاری ہیں اور بعض میں مکمل ہو چکی ہے۔

اس کے علاؤہ چترال کے مختلف علاقوں میں مساجد،مدارس اور جماعت خانوں کی تعمیر کے لیے خطیر رقم مختص کیے اور بعض مساجد،مدارس اور جماعت خانوں میں سولر ائزیشن کا کام بھی مکمل ہو چکا ہے۔

چترال کے چند یتیم سیاسی مفاد پرست ٹولے کھبی پیپلز پارٹی،کھبی مسلم لیگ ن،کھبی مزہبی جماعتوں اور کھبی تحریک تحفظ اپر چترال کے روپ میں پریس کانفرنسز اور دھرنوں کی شکل میں آسمان سر پر اٹھائے ہوئے ہوتے ہیں،

اب جبکہ معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ اور پی ٹی آئی لیڈر شپ اپر لوئیر چترال کی انتھک کوششوں کی بدولت تمام درینہ مطالبے پورے کیے مگر افسوس صد افسوس کہ ان مفاد پرست ٹولوں نے انتہائی سیاسی تعصب اور کم ظرفی کا مظاہرہ کرتے ہوئے شکریہ اور تعریفی کلمات کہنا بھی گوارا نہیں سمجھا۔

چترالی عوام نے پاکستان تحریک انصاف کو ابھی تک وہ مینڈیٹ نہیں دیا جس کا یہ پارٹی حقدار ہے۔اب امید واثق ہے کہ چترالی عوام پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی طرف سے چترال میں جاری اور تکمیل شدہ ترقیاتی پراجیکٹس کو مد نظر رکھتے ہوئے اس بلدیاتی انتخابات میں تحصیل اور ویلج کونسل لیول پر پاکستان تحریک انصاف کو بھرپور سپورٹ کرے گی۔

Advertisement
Back to top button