خبریںدروشسماجی

آل پارٹیز کی جانب سے دروش بار چوک میں چترال کے سبسڈی کے گندم فلور ملز والوں کو فراہمی کے خلاف زبردست احتجاج

دروش (نمائندہ ؛ چمرکھن ) آل پارٹیز کی جانب سے دروش بار چوک میں چترال کے سبسڈی کے گندم فلور ملز والوں کو فراہمی کے خلاف زبردست احتجاج کیا گیا جلسے کے مہمان خصوصی امیر جماعت علمائے اسلام چترال کے امیر سابق ایم پی اے مولانا عبد الرحمن اور صدرات کے کرسی پر جماعت اسلامی چترال کے امیر ممتاز عالم دین مولانا جمشید احمد صاحب براجمان تھے جبکہ سٹیچ سیکرٹری کے فرائض گرینڈ عوامی جرگہ دروش اور متحدہ عوامی کمیٹی دروش کے صدر ارشاد مکرر نے انجام دی جلسے ممتاز سیاسی وسماجی شخصیت سابق ضلع ناظم چترال حاجی مغفرت شاہ صاحب سابق ایم پی عبد الرحمن صاحب, تحصیل ناظم دروش شہزادہ خالد پرویز صاحب ،مولانا جمشید صاحب سابق چیرمین ڈسٹرکٹ کونسل چترال ،رہنما ن صفت زرین صاحب ،محمد وزیر صاحب غازی خان وردگ صاحب صدر علماء ونگ پی پی پی قاری نظام صاحب جاجی محمد شفاء صاحب قاری فضل حق صاحب سابق ناظم شیشی کوہ سہراب خان صاحب ،سابق ناظم شیر محمد صاحب ،VC چرمین اوسیک عمران الملوک ،VC تار قاری جمالی صاحب ،سابق کونسلر خوش نواز ملک صاحب صلاح الدین طوفان ،صدر تجار یونین دروش و ضلعی سنیئر صدر پاکستان تحریک انصاف چترال حاجی گل نواز صاحب صدر تحریک انصاف ثمین صاحب ممتاز سیاسی وسماجی راہما عنایت اللہ اسیر صاحب وغیرہ نے خطاب کیا مقررین متفقہ طور ایک ہی مطالبہ کیا کہ فلو ملز کو غریب چترالیوں کی سبسڈی کے گندم کی فراہمی فوری طور بند کی جائے اول یہ کہ سبسڈی کے گندم چترالیوں کو پنجاب کے ریٹ 57 روپے ملتا ھے پنجاب سے چترال تک کرایہ حکومت آدا کرتاہے یہی گندم جب فلور ملز سے ہوکر اٹا بن آتا ھے تو 150 کلو بنتاھے جو کسی طور پر درست اور جائز نہیں کسی کے زاتی کاروبار کے پچھے مقامی انتظامیہ کا کھڑا ہونا علاقے غریب عوام پر ظلم عظیم ھے لہذا فلور ملز کی سہولت کاری اور سبسڈی گندم فراہمی کو مستقل بنیادوں پر بند کیا جائے فلور ملز والے اپنا انتظام خود کرے ہمارے حقوق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی گئی تو اس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے جس کی تمام تر زمہ داری مقامی انتظامیہ اور خوراک پر عائد ہوگی جلسے میں اگلے جمعے تک حکومت کو مہلت دی گئی اگر اگلے جمعے تک مسئلہ نہ ہوا تو جلسے جلوسوں کا ایک لا متناہی سلسلہ شروع کیا جائے گا سب پہلے عشریت کے مقام پر میں شاہراہِ کو بند کر کے احتجاج کیا جائے گا اس بڈوگاڑ کے مقام پر نگر فورٹ کے سامنے مین دیر چترال شاہراہِ کو بند کر کے دھرنا جائے گا اسی طرح ارندو سے لیکر گرم چشمہ تک بلکہ اپر چترال بروغل تک احتجاجی جلسوں کا نیٹ ورک پھیلایا جائے گا مقررین اور شرکاء جلسہ اس عزم کا اعادہ کیا کہ جب تک ہمارا مطالبہ منظور نہیں ہوگا ہم جان من تں کی بازی دینے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے آخر میں مولانا جمشید کی صدراتی خطاب اور دعائیہ کلمات کے ساتھ یہ جلسہ اختتام پذیر ہوا

Advertisement
Back to top button