اپر چترالتورکھوخبریںمستوج

چیئرمین تحصیل مستوج سردار حکیم کی وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے ملاقات، متعدد ترقیاتی منصوبوں اور دیگر مسائل پر گفتگو۔

وزیر اعلیٰ کی جانب سے بھرپور تعاون کی یقین دہانی۔

  پشاور( چمرکھن ) وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اقلیتی امور وزیر زادہ کی سربراہی میں چترال کے تین تحصیلوں سے منتخب پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین صاحبان نے وزیر اعلیٰ محمود خان سے ملاقاتیں کیں۔ 

   چیئرمین تحصیل مستوج سردار حکیم نے ملاقات میں تحصیل مستوج کے چیدہ چیدہ مسائل کے بارے میں وزیر اعلیٰ کو آگاہ کیا۔ 

  تحصیل چیئرمین نے غذر اور لاسپور کے مابین شندور کے مقام پر باؤنڈری لائن تنازعے کے متعلق وزیر اعلیٰ کو آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ یہ لاسپور، غذر یا چترال اور گلگت کا مسئلہ نہیں بلکہ صوبہ خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کا مسئلہ ہے لہٰذا صوبائی حکومت کو اس تنازعے کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کی ضرورت ہے۔

  علاوہ ازیں تحصیل چیئرمین نے وزیر اعلیٰ سے یونیورسٹی آف چترال کی اپر چترال میں کیمپس قائم کرنے کی درخواست کرتے ہوئے انہیں بتایا کہ اس وقت یونیورسٹی آف چترال میں انرولڈ ساٹھ فیصد سے زائد طلبہ کا تعلق اپر چترال سے ہیں اور ان کےلئے یونیورسٹی کیمپس کا اپر چترال میں ہونا ضروری ہے۔

  مستوج بروغل روڈ کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے پر وزیر اعلیٰ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے چیئرمین تحصیل مستوج نے درخواست کی کہ یہ منصوبہ تاریخ ساز منصوبہ ہے جسے بروقت شروع اور مکمل کرنے کےلئے وزیر اعلیٰ کردار ادا کریں۔

   اس کے علاوہ تحصیل مستوج کی انفراسٹرکچر کی تعمیر و مرمت اور مختلف منصوبوں کےلئے کم از کم پچاس کروڑ گرانٹ کی وزیر اعلیٰ سے درخواست کیں اور وزیر اعلیٰ نے انہیں یقین دہانی کروائی ہے کہ ان مطالبات پہ نہ صرف سنجیدگی سے غور کیا جائے گا بلکہ ان کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی کیونکہ ان علاقوں کے عوام نے پاکستان تحریک انصاف پہ اعتماد کا اظہار کرکے بلدیاتی انتخابات میں بھرپور ساتھ دئے ہیں۔

  اس سے پہلے تحصیل چیئرمین مستوج سردار حکیم اور تحصیل چیئرمین تورکھو موڑکھو میر جمشید نے صوبائی وزیر زراعت و آبپاشی سے ملاقات کرکے ان کے نوٹس میں لائے کہ اپر چترال الگ ضلع بننے کے بعد تقریباً تمام محمکہ جات کے دفاتر اپر چترال میں قائم ہو چکے ہیں لیکن محکمہ آبپاشی کا ابھی تک کوئی دفتر یا الگ نمائندہ اپر چترال میں موجود نہیں ہے جس کی وجہ سے آبپاشی و دیگر متعلقہ منصوبہ جات کی تکمیل و نگرانی میں انتہائی مشکلات حائل ہیں۔

Advertisement
Back to top button