اپر چترالخبریںسماجیسیاستلاسپورمستوج

پی پی پی چترال کی پریس کلب میں چترال بونی شندور روڈ کے متعلق پریس کانفرنس اور احتجاج کی دھمکی سمجھ سے بالاتر ہے۔ اسکندرالملک

پاکستان تحریکِ انصاف چترال اپر کے صدر شہزادہ اسکندر الملک نے پاکستان پیپلز پارٹی کی پریس کانفرنس پر ردعمل عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو بخوبی پتہ ہے کہ پیپلز پارٹی موجودہ حکومت کا حصہ ہے۔چترال شندور روڈ منصوبہ این ایچ اے کے زیر انتظام ہورہا تھا۔این ایچ اے مرکزی حکومت کے وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود صاحب کے وزرات کے زیر انتظام ہیں۔ وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود صاحب روز پیپلزپارٹی کے مرکزی قیادت کیساتھ بیٹھے نظر آتا ہے۔ پارٹی کے چیئرمین آصف علی زرداری صاحب جس شد و مد سے اتحادی حکومت کی سپورٹ میں اگے ہوتا ہے وہ دیکھنے لائق ہے۔ سندہ ہاؤس مین لوٹوں رکھ کر عمران خان کی حکومت گرانے کے سازش میں مرکزی کردار بھی پیپلزپارٹی کی مرکزی قیادت کی ہیں۔ بھٹو کے دور حکومت میں لاوری ٹنل پراجیکٹ شروغ ہوا تھا لیکن بدقسمتی سے اس پیپلزپارٹی کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی دور حکومت میں لاوری ٹنل کے پیسے وہان سے اٹھا کر ملتان منتقل کردیئے گئے تھے۔ عوام کئی سالون تک لاوری ٹنل سائیڈ میں کھجل ہوتے رہے۔ آج بھی وہی ہوا کہ چترال اپر و لوئر کے لوگوں کیساتھ ناانصافی کی انتہا ہوگئی ہے۔ عمران خان کی دئیے ہوئے ایک عظیم پراجیکٹ چترال شندور روڈ کو صرف اپنی انا کی تسکین کیلئے ختم کیا گیا۔ مزے کی بات یہ ہے کہ پیپلزپارٹی کے لوکل قیادت اپنے مرکزی لیڈر شپ تک لوگوں کے اندر پائے جانے والے غم و غصہ پہنچانے کے بجائے احتجاج کی دھمکی دے رہے ہیں۔ چونکہ الیکشن قریب ہیں اور یہ سیاسی پریس کانفرنس سمجھ میں آتا ہے۔لیکن لوگون نے اندر اتنا شعور اگیا ہے کہ وہ ان چیزون میں تمیز کرسکتے ہیں۔ ہم امید کرتے ہیں کہ پیپلزپارٹی کی لوکل قیادت چترالیوںبھ کے اندر پائے جانے والا مایوسی اور پریشانی کو اپنے مرکزی قیادت تک توانا آواز میں پہنچائیں گے۔تاکہ بروقت اسکا کوئی سدباب ہوسکے۔ احتجاج کیلئے اپوزیشن پارٹیز ہمہ وقت تیار ہیں۔ اگر حکومت میں موجود لوگ بھی احتجاج کرنے پے اترینگے تو مسائیل کا حل کو کریگا۔ اس سلسلے میں گفتگو کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

Advertisement
Back to top button