خبریںسماجیلوئیر چترال

کالاش عمائدین کا رمبور وادی میں ترقیاتی کاموں میں بڑے پیمانے پر گھپلوں اور کالاش قاضیوں کی خالصتاً سیاسی بنیادوں پر تقرری کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کا مطالبہ

چترال (بشیرحسین آزاد ) کالاش ویلی رمبور کے معروف سماجی وسیاسی رہنما شرافت شاہ عرف ثراوت شاہ اور اقلیتی کونسلر نورشالی نے اہلیان علاقہ کی طرف سے گزشتہ چار سالوں کے دوران رمبور وادی میں ترقیاتی کاموں میں بڑے پیمانے پر گھپلوں اور کالاش قاضیوں کی خالصتاً سیاسی بنیادوں پر تقرری کی اعلیٰ سطح پر انکوائری کرنے اور حکومتی خزانے کو نقصان پہنچانے والوں سے رقم واپس لےکر اس پسماندہ علاقے میں ڈیویلپمنٹ پراجیکٹ مکمل کرنے کامطالبہ کیا ہے۔ منگل کے روز چترال پریس کلب میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے سابق معاون خصوصی وزیر زادہ کے چار سالہ دور اقتدار میں محکمہ ایریگیشن اور ٹی ایم اے میں کروڑوں روپے مالیت کے مختلف منصوبوں کے ٹینڈرز لگنے کی خبریں تو آتے رہے لیکن یا تو یہ صرف کاغذات میں مکمل دکھائے گئے اور یا کام انتہائی ناقص اور کم مقدار میں انجام دئیے گئے جن سے عوام کو کوئی فائدہ نہیں پہنچا۔ انہوں نے اس بات پر مایوسی کا اظہار کیا کہ وزیر زادہ کا تعلق اسی وادی سے ہونے کے باوجود ترقیاتی کاموں میں سیاست کھیل کر کروڑوں روپے خرچ کرکے بھی اپنے آبائی گاؤں کی پسماندگی کو دور نہ کرسکے اور خان صاحب کے انتخاب کو غلط ثابت کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر زادہ نے حکومت سے ماہانہ اعزازیہ لینے والے کالاش قاضیوں کے سیلیکشن میں بھی ذاتی پسند و ناپسند اور سیاسی بنیاد پر تقرری کرائی۔ ان کا کہنا تھا کہ مرد اور خاتون کالاش قاضی اس مذہب اور ثقافت کی ترقی اور تحفظ میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتےہیں لیکن وزیر زادہ کے انتخاب کردہ 50 کی تعداد میں مردو خاتون قاضی پی ٹی آئی کے کارکن ذیادہ اور مذہبی رہنما کم ثابت ہوگئے جنہیں کالاش مذہب کی شدبد بھی نہیں ہے۔ کالاش رہنماؤں نے وادی رمبور میں لڑکوں اور لڑکیوں کی واحد ہائی سکول میں کئی سالوں سے اساتذہ کی سات خالی آسامیوں پربھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے محکمہ کے اعلیٰ حکام سے بار بار درخواست کی لیکن ان کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی ۔ انہوں نے ترقیاتی کاموں اور قاضیوں کی تقرری میں بے قاعدگیوں اور گورنمنٹ ہائی سکول رمبور میں ٹیچنگ اسٹاف کی کمی کو فوری طور پر دور کرنے کا مطالبہ کیا۔

Advertisement
Back to top button