چترالیوں کی کامیابیخبریںدروشلوئیر چترال

پشاور ہائیکورٹ نے چترال، دروش، بروز اور ایون کے تاریخی گیس پلانٹ کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ۔

پشاور ( چمرکھن ) چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ قیصر رشید نے سنیئر پٹیشنر رضیت باللہ بزریعہ شیر حیدر ایڈوکیٹ کیس نمبرP/2021_5304 بسلسلہ چترال دروش بروز ایون گیس پلانٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ فوری طور پر اس میگا پروجیکٹ پر کام کا اغاز کر دیا جاۓ اس سلسلے میں صوبائ سیکٹری انرجی اینڈ پاور اور ایڈوکیٹ جنرل کو زمہ داری سونپ دی کہ وہ فوری طور مرکزی سیکٹری پاور اینڈ انرجی کیساتھ مل کر اس عمل کو یقینی بنائیں ۔

 

جبکہ اس سے پہلے فریقین میں سے سیکٹری جنگلات عابد مجید نے معزز عدالت کو بتایا کہ مقامی ابادی کو تونائ کے مسائل کا سامنا ہے جس کیلۓ وہ قیمتی جنگلات کی کٹای کرتے ہیں جبکہ اس وقت کی مرکزی حکومت نے جنگلات کے بے دریغ کٹائ کو روکنے کیلۓ مائع پٹرولیم گیس ایل پی جی ائیر مکس پروجیکٹ کو چترال دروش ایون بروز کی باقائدہ منظوری ECC نے دی تھی جس کے بعد ان مقامات میں زمین خریدی گئیں اور مشینری درامد کی گئیں لیکن پھر اچانک 26/03/2020 کو ECC نے ایک اور فیصلہ کرکے اس پراجیکٹ کو ختم کر دیا حالانکہ اس قسم کا پراجیکٹ علاقہ أواران اور گلگت میں بھی شروع کی گئ تھیں جنہیں ختم نہی کیا گیا جبکہ حیرت انگیز طور پر چترال ،دروش، ایون اور بروز کو ختم کیا گیا جبکہ یہ عمل تمام ضابطہ اخلاق کو پورا کرنے کے بعد شروع کیا گیا تھا جبکہ عوامی مفاد میں شروع ہونے والےاس پروجیکٹ پر بھاری رقم بھی خرچ کی گئ تھیں جبکہ وفاقی سیکٹری انرجی اینڈ پاور کیپٹن ریٹائرڈ محمود احمد نے معزز عدالت کو بتایا کہ سال 2016 میں ECC کے منظوری کےبعد زمین خریدی گئی اور مشینری درامد کی گئی تاہم موصوف نے رضامندی ظاہر کرتے ہوۓ اس کی خصوصیات بتادیں جس سے تقریبا 12000صارفین مستفید ہوسکیں گے جس پر معزز عدالت نے کیس نمٹاتے ھوۓ کیس نمبر P/2021_5304 بزریعہ شیر حیدر ایڈوکیٹ بنعوان رضیت باللہ بمقابلہ فیڈریشن اف پاکستان بزریعہ سیکٹری وزارت توانائ پڑولیم ڈویژن کیس فریقین کے بیانات کی روشنی میں بروقت ازالہ کرکے نمٹا دیا۔ یاد رہے اس سلسلے میں تقریبا 13پیشیاں ہوئیں ۔

Advertisement
Back to top button