تعلیمسماجی

سیکرٹری تعلیم خیبر پختونخوا کے نام کھلا خط ۔

نثار احمد

 

محترم جناب معتصم باللہ صاحب ، سیکرٹری تعلیم خیبر پختونخوا ، پاکستان ۔

 بعد از آداب تسلیمات عرض ہے کہ 22 دسمبر جمعرات کے دن آپ کے جاری کردہ سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق سرمائی علاقوں میں سالانہ سرمائی تعطیلات یکم جنوری تا پندرہ فروری ہوں گی۔

 محترم سر ! 

بادی النظر میں مذکورہ نوٹیفکیشن کے زریعے سرمائی تعطیلات کا دورانیہ گھٹا کر اگرچہ طلبا کو فائدہ پہنچانے کی سعی کی گئی ہے تاہم اس میں زمینی حقائق کو پاؤں تلے روندا گیا ہے ۔ دوران ِ سروس ڈپٹی کمشنر چترال رہنے کی وجہ سے یہ حقیقت آنجناب کی دوربین نظروں سے ہرگز اوجھل نہیں ہو گی کہ دسمبر، جنوری اور فروری میں چترال میں کس شدید قسم کی سردی پڑتی ہے ۔ اپر چترال کے بیش تر اور لوئر چترال کے معتد بہ حصّے میں درجہ حرارت منفی دس کے اردگرد ہی رہتا ہے۔ ایک طرف ایسی جان توڑ سردی اور دوسری طرف سکولوں میں سردی سے نمٹنے کے وسائل کی فقدانیت اسٹوڈنٹس کے لیے گوں نہ گوں مسائل کا سبب بھی ٹھہر رہی ہے اور سخت اذیت کا باعث بھی بن رہی ہے ۔ اس شدید سردی کی وجہ سے درسگاہ میں بیٹھنا ، درس و تدریس کا عمل جاری رکھنا ہی مشکل نہیں ہوتا ، ساتھ ساتھ دوسرے بعض انسانی مسائل بھی وقوع پذیر ہوتے ہیں ۔ بالٹیوں اور پائپ لائنز میں پانی کے جمنے اور برف بننے کے نتیجے میں واشرومز تک پانی کی رسائی جوئے شیر نکال لانے کے مترادف ہوتی ہے ۔

جنابِ والا۔ اس وقت جب میں یہ سطور آنجناب کے حضور پیش کرنے کے لیے قلم بند کر رہا ہوں جی پی ایس گبور سے تین چار ویدیوز وہاٹس ایپ پر موصول ہوئی ہیں ۔ ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ لوئر چترال کے اس دوردراز علاقے ( گبور) میں پڑنے والی برف سخت سردی کی وجہ سے پگلنے کا نام نہیں لے رہی ۔ چھوٹے چھوٹے بچے اور بچیاں سخت سردی میں ٹھٹھرتے ہوئے حصولِ علم میں کوشاں ہیں ۔ ان کے استاد شاہ فرید الحق کا کہنا ہے کہ اہل علاقہ دباؤ ڈال رہے کہ آپ لوگوں کو ہمارے بچوں کی صحت کا احساس نہیں ہے ؟ چھٹی کیوں نہیں کرتے ۔ 

محترم سر ! مجھے امید ہے کہ ان حقائق کو مدنظر رکھ کر آپ چھٹی والے فیصلے پر نظرِ ثانی فرما کر چھٹی پرانا شیڈول بحال کریں گے ۔

 فقط: نثار احمد سبجیکٹ اسپشلسٹ گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول ایون ۔

Advertisement
Back to top button