خبریںخواتین کا صفحہ

خواتین پر تشدد سمیت دوسرے خواتین کو درپیش دوسرے مسائل کے حل کے لئے سول سوسائٹی کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے

چترال (نمائندہ ؛ چمرکھن) انسانی حقوق کی عالمی دن کے موقع پر چترال پریس کلب کے ویمن رپورٹنگ ڈیسک اور ہیومین رائٹس پروگرام چترال کے اشتراک سے انسانی حقوق اور خصوصی طور پر حقوق نسواں اور صنفی بنیادپر تشدد کے بارے میں مذاکرے کا اہتمام کیا گیا جس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ خواتین کو بااختیار بنانے کے لئے سرکاری محکمہ جات میں ان کے لئے مختص کوٹے پر عملدرامد کو یقینی بنائی جائے اور ان کی معاشی خود کفالت کے لئے جدید خطوط پر اقدامات کئے جائیں۔ ہیومن راٹئس پروگرام کے چیرمین نیاز اے نیازی ایڈوکیٹ نے اس بات پر افسوس کا اظہارکیاکہ چترال میں ڈسٹرکٹ جوڈیشری کے علاوہ کسی بھی سرکاری محکمے میں ملازمت کے حصول کے لئے خواتین کے کوٹے پر عمل نہیں کیا جارہا ہے جوکہ انسانی حقوق کی صریح خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے۔ اس موقع پر ہیومن رائٹس ایکٹوسٹ فریدہ سلطانہ، رضوان اللہ ایڈوکیٹ، فیصل کمال ایڈوکیٹ، چترال پریس کلب کی طرف سے صدر ظہیر الدین کے علاوہ محکم الدین، جہانگیر جگر، سیف الرحمن عزیز، عبدالغفاراور بشیر حسین آزادنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ صنفی بنیادوں پر خواتین پر تشدد سمیت دوسرے خواتین کو درپیش دوسرے مسائل کے حل کے لئے سول سوسائٹی کو متحرک کرنے کی ضرورت ہے جس کے نہایت خوشگوار نتائج برامد ہوں گے۔ اس موقع پر خواتین کو چترال سے باہر اضلاع میں شادی سے پیش آنے والے مسائل پر بھی شرکاء نے اظہار خیال کیا اور غربت او رجہالت کو اس کا بنیاد ی وجہ قرار دے دئیے گئے۔ انہوں نے خیبر پختونخوا اسمبلی میں پاس شدہ قرار داد پر مکمل عملدرامد پر زور دیتے ہوئے کہاکہ اس کے نتیجے میں بہت سے خواتین پیشہ ور دلالوں سے محفوظ رہیں گے۔

Advertisement
Back to top button