اپر چترالخبریںسفر کہانیسماجیگلگت بلتستانلوئیر چترال

چترال میں آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کی چالیس سالہ تقریبات کا آغاز ۔۔

آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کی چالیس سالہ تقریبات کا آج چترال میں منعقد ہوا۔ افتتاحی تقریب کے مہمانِ ڈپٹی کمشنر لوئر چترال جناب انوار الحق تھے۔

آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کی چالیس سالہ تقریبات کا آج چترال میں منعقد ہوا۔ افتتاحی تقریب کے مہمانِ ڈپٹی کمشنر لوئر چترال جناب انوار الحق تھے۔ اے کے آر ایس پی کے سابقہ بورڈ ممبرز، یونیورسٹی آف چترال کے وائس چانسلر جناب ڈاکٹر ظاہر شاہ، ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لوئر چترال جناب ناصر محمود، اساتذہ، شعرا، ادبا اور کمیونٹی کے معززین نے شرکت کی۔ 

ریجنل پروگرام مینیجر اے کے آر ایس پی جناب اختر علی نے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ اے کے آر ایس پی کی چالیس سالہ ترقی مقامی کمیونیٹیز کی شراکت کے بغیر ممکن نہیں ہوتی۔ انہوں نے خواتین تنظیمات، دیہی تنظیمات، ایل ایس اوز کے عہدیداروں، سرکار کے اداروں اور رضاکاروں کا خصوصی شکریہ ادا کیا ۔ 

اپنے کلیدی خطبے میں مہمانِ خصوصی نے کہا کہ اے کے آر ایس پی کا ماڈل ایک پایئدار ماڈل ہے جو اسے دیگر اداروں سے ممتاز بناتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ واحد ادارہ ہے جس نے چترال کی ترقی میں باقی تمام اداروں سے زیادہ کام کیا ہے ۔ 

اے کے آر ایس پی کے جنرل مینیجر جمیل الدین نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ گلگت بلتستان اور چترال کی مقامی کمیونیٹیز، ترقیاتی شراکت داروں، حکومت پاکستان اور جذبے سے سرشار سٹاف اور رضاکاروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے عزت مآب ہزہاینس سر آغا خان کے وژن اور مشن کو عملی جامہ پہنانے میں اے کے آر ایس پی کی مدد کی۔ انہوں اس موقع پر زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اے کے آر ایس پی کے تقریبات میں شرکت کی دعوت دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ھمیشہ کی طرح گلگت بلتستان اور چترال کے لوگ اے کے آر ایس پی کے ساتھ کئی عشروں کی اپنی وابستگی مستقبل میں بھی برقرار رکھیں گے۔ 

تقریب میں اے کے آر ایس پی کی چالیس سالہ خدمات کو تصویری نمائش اور ڈاکیومنٹریز کی شکل میں دکھایا گیا۔ تقریب میں اے کے آر ایس کے تعاون سے خواتین نے ستائیس اسٹالز لگائے گئےتھے۔ 

اے کے آر ایس پی کا قیام 1982 کو عمل میں آیا اور اپنے قیام سے لیکر اب تک اے کے آر ایس پی نے گلگت بلتستان اور چترال میں مقامی کمیونیٹیز کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دیا ہے اور متنوع برادریوں، ترقیاتی شراکت داروں، اور سرکاری شعبے کے اداروں کے سیاسی اور انتظامی بازوؤں کے ساتھ پائیدار شراکت داری کے ذریعے نچلی سطح پر جامع اور مثبت تبدیلی کا ایک کامیاب ماڈل فراہم کیا ہے جس کا اطلاق پورے پاکستان میں، اور وسطی اور جنوبی ایشیاء میں بھی ہوا۔  

اپنے قیام سے لیکر اب تک اے کے آر ایس پی نے 126365افراد کو مختلف شعبوں میں مہارت کی ٹریننگ دی ہے جس میں 64000 خواتین اور 61722 مرد شامل ہیں۔ اے کے آر ایس پی نے4706 متبادل توانائی، ابپاشی کی نہریں، پل سڑکیں، پانی کی فراہمی کے پروجیکٹس مکمل کئے ہیں ۔ ان پراجیکٹس سے 383421 گھرانے مستفید ہو رہے ہیں۔ 3900000 جنگلی درخت اور 400000 پھلدار درخت لگانے میں اے کے آر ایس پی کا کلیدی کردار رہا ہے۔ 

اے کے آر ایس پی نے مقامی کمیونیٹیز کے ساتھ ملکر 5249 مرد اور خواتین تنظیمات کا قیام عمل میں لایا جن سے 76 فیصد لوگ بطور ممبر منسلک ہیں۔ ان تنظیمات کی مجموعی بچت 500.53 ملین روپیے ہیں اور مقامی کمیونیٹیز کو 200 کروڑ کے اسان اقساط پر قرضے مہیا کئے گئے ہیں۔

Advertisement
Back to top button