خبریںسماجیگلگت بلتستانلوئیر چترال

آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے چالیس سالہ تقریبات کا آغاز آج بلتستان سے ہوا

  آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کے چالیس سالہ تقریبات کا آغاز آج بلتستان سے ہوا۔ یہ تقریب اگلے سال تک گلگت بلتستان اور چترال میں جاری رہیں گی ۔ افتتاحی تقریب کے مہمانِ خصوصی اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سیدامجد علی زیدی صاحب تھے۔ دیگر مہمانان میں سابق اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی فدا محمد ناشاد، پارلیمانی سیکرٹری براءے صحت کلثوم فرمان صاحبہ، سید شمس الدین، کوارڈینٹر برائےوزیراعلی گلگت بلتستان، سابق ممبر گلگت بلتستان اسمبلی عمران ندیم، اشرف صدا، ممبر گلگت بلتستان کونسل، بلتستان یونیورسٹی کے اساتذہ، شعرا، ادبا اور کمیونٹی کے معززین نے شرکت کی۔ 

اے کے آر ایس پی کا قیام 1982 کو عمل میں آیا اور اپنے قیام سے لیکر اب تک اے کے آر ایس پی نے گلگت بلتستان اور چترال میں مقامی کمیونیٹیز کی سماجی و اقتصادی ترقی کو فروغ دیا ہے اور متنوع برادریوں، ترقیاتی شراکت داروں، اور سرکاری شعبے کے اداروں کے سیاسی اور انتظامی بازوؤں کے ساتھ پائیدار شراکت داری کے ذریعے نچلی سطح پر جامع اور مثبت تبدیلی کا ایک کامیاب ماڈل فراہم کیا ہے جس کا اطلاق پورے پاکستان میں، اور وسطی اور جنوبی ایشیاء میں بھی ہوا۔  

اپنے قیام سے لیکر اب تک اے کے آر ایس پی نے 126365افراد کو مختلف شعبوں میں مہارت کی ٹریننگ دی ہے جس میں 64000 خواتین اور 61722 مرد شامل ہیں۔ اے کے آر ایس پی نے4706 متبادل توانائی، ابپاشی کی نہریں، پل سڑکیں، پانی کی فراہمی کے پروجیکٹس مکمل کئے ہیں ۔ ان پراجیکٹس سے 383421 گھرانے مستفید ہو رہے ہیں۔ 3900000 جنگلی درخت اور 400000 پھلدار درخت لگانے میں اے کے آر ایس پی کا کلیدی کردار رہا ہے۔ 

اے کے آر ایس پی نے مقامی کمیونیٹیز کے ساتھ ملکر 5249 مرد اور خواتین تنظیمات کا قیام عمل میں لایا جن سے 76 فیصد لوگ بطور ممبر منسلک ہیں۔ ان تنظیمات کی مجموعی بچت 500.53 ملین روپیے ہیں اور مقامی کمیونیٹیز کو 200 کروڑ کے اسان اقساط پر قرضے مہیا کئے گئے ہیں۔ 

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فدا محمد ناشاد نے اے کے آر ایس پی کے ساتھ اپنے ابتدائی دنوں کی یادداشتوں کا ذکر کیا۔ انہوں نے اے کے آر ایس پی کو بلتستان کے عوام کے لئے ایک عظیم تحفہ قرار دیتے ہوئےاے کے آر ایس پی کی وقت کے ساتھ ترقی اور تبدیلی کا موازنہ پیش کیا۔ 

کلثوم فرمان صاحبہ نے خواتین کی ترقی میں اے کے آر ایس پی کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے ان ابتدائی ایام کا ذکر کیا جب گلگت بلتستان اور چترال میں خواتین کی ملازمت کو معیوب سمجھا جاتا ہے۔ اے کے آر ایس پی نے خواتین کی ملازمت تک رسائی کو ممکن بنایا اور اے کے آر ایس کے پلیٹ فارم سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کا آغاز کرنے والی بہت ساری خواتین سیاست سے لیکر دیہی ترقی کے شعبوں میں اپنا نمایاں مقام پیدا کیا۔ 

مہمانِ خصوصی اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی جناب سید امجد علی زیدی نے اے کے آر ایس پی کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا اور گلگت بلتستان حکومت کی طرف سے ترقی کے سفر میں اے کے آر ایس پی کی مکمل معاونت کرنے کی یقین دہانی کروائی

اے کے آر ایس پی کے جنرل مینیجر جمیل الدین نے اپنے پیغام میں کہا کہ وہ گلگت بلتستان اور چترال کی مقامی کمیونیٹیز، ترقیاتی شراکت داروں، حکومت پاکستان اور جذبے سے سرشار سٹاف اور رضاکاروں کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے عزت مآب ہزہاینس سر آغا خان کے وژن اور مشن کو عملی جامہ پہنانے میں اے کے آر ایس پی کی مدد کی۔ انہوں اس موقع پر زندگی کے ہر شعبے سے تعلق رکھنے والے لوگوں کو اے کے آر ایس پی کے تقریبات میں شرکت کی دعوت دی اور اس امید کا اظہار کیا کہ ھمیشہ کی طرح گلگت بلتستان اور چترال کے لوگ اے کے آر ایس پی کے ساتھ کئی عشروں کی اپنی وابستگی مستقبل میں بھی برقرار رکھیں گے    

Advertisement
Back to top button