اپر چترالخبریںمستوج

ڈپٹی کمشنر اپر چترال ایک فرض شناس، ایماندار اور فعال افیسر ہیں جس نے سیلاب اور بارشوں میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور متاثرین تک امدادی اشیاء اور چیک پہنچاکر ان کے مسائل اور دکھوں کو کم کرنے میں کسی قسم کے کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کیا۔۔ احمد خان چیئرمین ویلج کونسل کھوژ

چترال (بشیرحسین آزاد) اپر چترال کے منتخب نمائندگان، عمائیدین اور مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے حالیہ بارشوں اور سیلاب کے دوران اور بعد میں ڈپٹی کمشنر اپر چترال منظور افریدی کی کارکردگی اور ایک لمحہ بھی وقت ضائع کئے بغیرریلیف کی کاروائی شروع کرنے اور ضلعے کے اندر یارخون بروغل اور تورکھو موڑکھو کی سڑکوں کو دن رات کام جاری رکھتے ہوئے بحال کرکے سپلائی لائن کو یقینی بنانے پر اور نقصانات کے سروے کاکام بھی انتہائی تیزی اورپھرتی سے سرانجام دینے پر ان کی کوششوں کو سراہا ہے۔ اتوار کے روز ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ویلج کونسل کھوژ کے چیرمین، پی پی پی کے کونسلر شیر علی، پی ٹی آئی کے رہنما فتح الرحمن اور جہانزیب الرحمن، جے یو آئی کے سفیر اللہ اور دوسروں نے کہاکہ ڈپٹی کمشنر اپر چترال ایک فرض شناس، ایماندار اور فعال افیسر ہیں جس نے سیلاب اور بارشوں میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور متاثرین تک امدادی اشیاء اور چیک پہنچاکر ان کے مسائل اور دکھوں کو کم کرنے میں کسی کوتاہی کا مظاہرہ نہیں کیا جبکہ اس سال اپنی تعیناتی کے فوراً بعد انہوں نے بلدیاتی انتخابات صاف شفاف طریقے سے کراکر کسی کو اعتراض کا موقع نہیں دیا اور ضلعی انتظامیہ اور لیویز فورس میں مدتوں سے خالی اسامیوں پر بھرتی کردی جس سے بے روزگار نوجوانوں کو روزگار میسر آئے اور اپر چترال میں پہلی بار ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء شروع کراکر دیرینہ عوامی مطالبہ پورا کیا۔ انہوں نے اس بات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ کچھ عناصر سوشل میڈیا میں ڈی سی اپر چترال کے خلاف منفی پروپیگنڈا کررہے ہیں جوکہ سراسر غلط، جھوٹ اور ان پر بہتان ہے جبکہ حقیقت میں وہ اپنے کام سے کام رکھنے والا افسر ہے جبکہ ضلعے کے عوام ان سے خوش ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ انفراسٹرکچرز کی بحالی اور سیلاب برد مکانات، فصلوں اور دکانوں کے معاوضوں کی ادائیگی ا ور سڑکوں، واٹر سپلائی اسکیموں اور ایریگیشن چینلز کی بحالی کا کام اسی افسر کے ہاتھوں انجام کو پہنچنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر اس افسر کو اس نازک موقع پر چترال سے ٹرانسفر کیا گیا تو اس کے نتیجے میں اپر چترال کے سیلاب سے متاثرہ عوام مزید متاثرہوں گے۔

Advertisement
Back to top button