خبریںسماجی

گلوف 2 پراجیکٹ کے زیر اہتمام سٹیک ہولڈر کمیونیکیشن کوآرڈنیشن ورکشاپ کا انعقاد

چترال (محکم الدین) گلوف 2 پراجیکٹ کے زیر اہتمام سٹیک ہولڈر کمیونیکیشن کو آرڈنیشن ورکشاپ ایک مقامی ہوٹل میں منعقد ہوا جس میں گلوف ٹو پراجیکٹ کے سٹیک ہولڈر کمیونٹی کے نمایندگان محکمہ فارسٹ، موسمیات، ایگریکلچر، سائل کنزرویشن، سوشل ویلفئیر و دیگر اداروں کے آفیسران اور نمایند گان نے شرکت کی۔  

اس موقع پر گلوف ٹو پراجیکٹ کے حوالے سے پریزنٹیشن دیتے ہوئے ایم اینڈ ای آفیسر عماد محمد بیگ نےکہا کہ گلوف ٹو پراجیکٹ یو این ڈی پی اور گورنمنٹ آف پاکستان کا مشترکہ پراجیکٹ ہے۔ اس لئے لائن ڈیپارٹمنٹ اس کا حصہ ہیں۔ اور گورنمنٹ ہی اس حوالے سے بہتر کام کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں لوئر چترال، اپر چترال، دیر اور سوات وغیرہ اس پراجیکٹ میں شامل ہیں جبکہ چترال میں مڈکلشٹ، ریشن اور ارکاری ویلی میں پراجیکٹ کئے جائیں گے ۔ 

عماد نے کہا کہ انٹارکٹکا کے بعد پاکستان سب سے زیادہ گلیشئر والا ملک ہے جس کے گلیشئر ماحولیاتی حدت کی وجہ سےشدید پگھلاو کا شکارہیں۔ اور نتیجتا گلیشئر کےپگھلاو سے بننے والی جھیلیں پھٹ جاتی ہیں اور سیلاب کی شکل میں انسانی جانوں سمیت تمام املاک کو نقصان پہنچتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوری طور پر ان گلشئرز کے پگھلاو کو روکنا ممکن نہیں ۔ تاہم طویل المیعاد منصوبہ بندی کے تحت اس میں کمی لائی جا سکتی ہے۔  

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سات ہزار گلیشئرز ہیں جن میں تین ہزار گلیشئرز جھیلیں بن چکی ہیں اور ان سے ستر لاکھ لوگوں کی جانوں کو خطرہ درپیش ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کی گرمی مسلسل بڑھ رہی ہے اور سائنسدانوں کو اس بات پر شدید تشویش ہے کہ اگرحدت کا یہ سلسلہ جاری رہا ۔ تو دنیا خصوصا پاکستان کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ سکتا ہے۔   

انہوں نے کہا گلو ف ٹو پراجیکٹ کا ڈونرگرین کلائمیٹ فنڈ ہے۔ اور ایمپلمنٹیشن پارٹنرز میں منسٹری آف اینوائرنمنٹ ، کلائمیٹ چینج اور یو اینڈڈی پی شامل ہیں۔ انہوں نے کہا ۔ کہ اس پراجیکٹ میں آرلی وارننگ سسٹم کی تنصیب نہایت اہمیت کی حامل ہے جس کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پرس گلیشئرز کے حالات کے بارے میں معلومات حاصل کئے جاسکتےہیں ۔ اس سسٹم کو مستقل طور پر فعال رکھنے کیلئے محکمہ موسمیات سے معاہدہ طے پا چکاہے۔ 

اس سسٹم کے ذریعے گلیشیئرز مانیٹر کئے جائیں گے ۔ اور آرلی وارننگ سسٹم کے ذریعے سیلاب سے قبل اطلاع حاصل کی جاسکے گی۔ انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ میں سات سو ہیکٹر زمین میں شجرکاری ہوگی۔ کمیونٹی میں آگہی، ایمرجنسی کی صورت میں نقصانات کم کرنے کے حوالے سے ٹریننگ ، سیف ہیون کی تعمیر سمیت بارہ ابزروٹیز کو بہتر بنایاجائے گا۔ اس پراجیکٹ میں کمیونٹی کی بہتری کیلئے بھی پروگرام شامل ہیں ۔

Advertisement
Back to top button