اپر چترالتعلیمخبریں

سینیٹر فلک ناز چترالی صاحبہ کا وائس پریزیڈنٹ پاکستان میڈیکل کمیشن سے اہم ملاقات۔

اسلام آباد (چمرکھن ) سینیٹر فلک ناز چترالی صاحبہ نے پاکستان میڈیکل کمیشن کے وائس پریزیڈنٹ علی رضا سے انکے دفتر میں ملاقات کی۔ ملاقات میں پاکستان تحریکِ انصاف چترال کے سابق ترجمان مراد اکبر بھی ہمراہ تھے۔

وائس پریزیڈنٹ پی ایم سی علی رضا اور سینیٹر فلک ناز چترالی کے درمیان خیبر پختونخوا کے مختلف میڈیکل کالجز میں داخلے سلسلے میں خیبرپختونخوا بالخصوص چترالی طالبات کے ساتھ ناانصافی اور عوام میں پائے جانے والی تشویش کی لہر کے بارے تفصیلی بات چیت ہوئی ۔

وائس پریزیڈنٹ پی ایم سی نے خیبرپختونخوا کے اضلاع سمیت چترال سے تعلق رکھنے والی چھ طالبات کے ساتھ ناانصافی کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو جلد از جلد حل کرانے کی ہدایت جاری کردی۔

وائس پریذیڈنٹ پاکستان میڈیکل کمیشن نے سینیٹر صاحبہ کو تفصیلی بریفننگ دیتے ہوئے کہا کہ ہم پی ایم سی کو ایک اعلیٰ معیار کا ارادہ بنا رہے ہیں ۔ جس میں میرٹ کو بنیاد بنا کر پاکستان کے تمام پبلک اور پرائیوٹ میڈیکل کالجز میں داخلہ دے سکتے ہیں نہ کہ امیر والدین کے بچوں کو پیسے کے بل بوتے پر میڈیکل کالجز میں داخلے اور ڈاکٹر بنتا ہوا نہیں دیکھ سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ سالوں میں میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج ایڈمشن ٹیسٹ MDCAT میں 60 فیصد سے زائد نمبر لینے والے طلباء و طالبات وسائل نہ ہونے کی سبب میڈیکل کالجز میں داخلہ نہیں لے سکتے تھے۔

میرٹ پر پورا اترنے والے مگر وسائل نہ رکھنے والے طالب علموں کے لئے 50 کروڑ روپے کی خطیر رقم مختص کر چکے ہیں ۔

انہوں نے مزید کہا پاکستان میں ڈینٹل سرجری کی تعلیم مکمل کرنے والے 50 فیصد سے زائد ڈینٹل سرجن پی ایم ڈی سی لائسنس حاصل نہیں کر رہے تھے۔ ڈینٹل کالجز کی سیٹیں بھرنے کے لئے میرٹ کو مزید نیچے نہیں کر سکتے۔
انہوں نے مزید کہا پاکستان میڈیکل کمیشن سے لائسنس حاصل کئے بغیر پریکٹس کرنے والے ڈاکٹر جرم کر رہے ہیں اور ایسے لوگوں کو پریکٹس کرنے کی اجازت نہیں دے جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ سی ایس ایس اور پی ایم ایس کے امتحانات میں فیل ہونے والے بچے اسلئے آواز نہیں اٹھاتے ہیں وہاں میرٹ کو پامال نہیں کئے جاتے ہیں۔ ہم بھی پی ایم سی کو ایک شفاف ادارہ بنانا چاہتے ہیں۔

Advertisement
Back to top button