تعلیمخبریںلوئیر چترال

شہید اسامہ وڑائچ کیرئر اکیڈمی کی جانب سے چترال ٹاؤن ہال میں “وجودیت اور انساں دوستی” کے عنواں پر ایک سیشن کا انعقاد کیا گیا۔

چترال (فدا الرحمن ) آج شہید اسامہ وڑائچ کیرئر اکیڈمی کی جانب سے چترال ٹاؤن ہال میں “وجودیت اور انساں دوستی” کے عنواں پر ایک سیشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں وجودی فلسفی ژال پال سارتر کے خطبے پر تبصرہ کیا گیا۔

چترال ایک گوناگوں معاشرہ ہے جہاں فکر و عمل کے مختلف زاویے دیکھنے کو ملتے ہیں ۔ مختلیفیت اگرچہ رحمت ہے لیکن بعض اوقات اس کے خطرناک نتائج بھی دیکھنے کو ملتے ہے۔ اس سیاق میں برداشت، قبولیت ، تکثیریت کا احترام ایک علمی فضا میں ہی ممکن ہوسکتاہے۔شہید اسامہ ورائچ کیرئر اکیڈمی مبارک باد کے مستحق ہے جو احترام انسانیت کے رویئے کو عام کرتا ہے۔

اسامہ وڑائچ کیرئر اکیڈمی کے ڈائریکٹر فدا الرحمن نے اپنے خطاب میں کہا کہ چترال میں فلسفیانہ شعور کو اجاگر کرنے اور مکالمے کا فروغ وقت کی اہم ضرورت ہے۔ پروگرام میں شفیق آحمد جس کا تعلق مدک لشٹ چترال سے ہے اور ایک نوجوان محقق ہے بحیثیت سپیکر شرکت کی۔
شفیق آحمد نےدلچسپ اور عقلی انداز میں سارتر کے خطبے کی وضاحت کی۔

تقریب میں مختلف شعبہ ہائے علم سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے شرکت کرکے پروگرام کو کامیاب بنایا ۔ آخر میں ماہر تعلیم عالمگیر بخاری نے اپنے خطاب میں شرکاء کا شکریہ آدا کیا ۔

Advertisement
Back to top button