تعلیم

یونیورسٹی آف چترال کے مین کیمپس کی تعمیر پر کام کا آغاز جلد کیا جائے, مذید تاخیر کے متحمل نہیں ہوسکتے، کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام

 

سوات: یونیورسٹی آف چترال کے مین کیمپس کی تعمیر کے لئے وفاقی اور صوبائی حکومت نے رقم مختص کی ہے، کیمپس کی تعمیر کے حوالے سے تمام لوازمات جلد مکمل کئے جائیں تاکہ ضلع کے طلبا و طالبات کو چترال میں ہی بہترین تعلیمی ماحول مہیا کیا جاسکے،

ضلعی انتظامیہ بھی اس سلسلے میں مستعدی سے کام کرتے ہوئے یونیورسٹی کی تعمیر کے لئے زمین کی فراہمی جلدی یقینی بنائے، یونیورسٹی کا قیام چترال کے لئے ایک میگا منصوبہ ہے اس میں تاخیر بلکل نہیں ہونی چاہیے۔

ان خیالات کا اظہار کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام نے یونیورسٹی آف چترال کے مین کیمپس کی تعمیر کے حوالے سے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔اجلاس کمشنر آفس سیدو شریف میں منعقد ہوا جس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر زادہ, سینٹر محترمہ فلک ناز، ممبر صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن، وائس چانسلر یونیورسٹی آف چترال ڈاکٹر ظاہر شاہ، ڈپٹی کمشنر چترال اپر محمد علی اور اپر اور لوئر چترال سے دیگر آفیسرز نے شرکت کی۔

اس موقع پر یونیورسٹی آف چترال کی تعمیر میں پیشرفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وائس چانسلر کی جانب سے اجلاس کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ چترال لوئر میں سین لشٹ کے مقام پر زمین منتخب کی گئی ہے اور کیمپس کی تعمیر کے حوالے سے متعلقہ فورمز سے فنڈ کا اجراء کیا جا چکا ہے۔ زمین کے حصول اور بلڈنگ کی تعمیر کے لئے لوازمات آخری مرحلے میں ہیں۔ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام نے ضلع چترال سے تعلق رکھنے والے ممبران سینٹ، قومی و صوبائی اسمبلیوں کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس سلسلے میں بھرپور کردار ادا کیا ہے اور ان کی دلچسپی کی وجہ سے ہی جلد تعمیر ممکن ہوسکےگی۔

اجلاس میں چترال اپر میں سب کیمپس کی تجویز پیش کی گئی جس پر فورم نے اتفاق کیا۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کا تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چترال اپر کے لئے سب کیمپس ایک اچھی تجویز ہے اور یونیورسٹی انتظامیہ کو اس سلسلے میں بھی کاروائی شروع کرنے کے احکامات جاری کئے۔ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن سید ظہیر الاسلام کا کہنا تھا کہ چترال اپر میں تعلیمی رجحان اور شرح دوسرے اضلاع سے بہتر ہے اور وہاں اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔

Advertisement
Back to top button