اپر چترالخبریںسماجیسیاست

آل ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل چترال اپر کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد۔

بائیفرکیشن کا معاملہ خالص قانونی اور انتظامی معاملہ ہے۔ قانون میں اس کے لیے جو طریقہ کار طے ہے اس پر من و عن عمل کیا جائے۔ اس کی بنیاد پر نفرتوں کا پرچار کرنا اور چترال کے مشترکہ برادارنہ ماحول کو مکدر کرنا قابل مذمت ہے۔ 

ان خیالات کا اظہار وجیہ الدین جنرل سیکرٹری جماعت اسلامی لوئر چترال نے آل ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل چترال کے زیر اہتمام منعقدہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ 

چترال (نمائندہ چمرکھن) آل ایمپلائز کوارڈینیشن کونسل چترال اپر کی دعوت پر آل پارٹیز کانفرنس منعقد ہوا جس کی صدارت وجیہ الدین قیم جماعت اسلامی چترال لوئر نے کی۔

اجلاس میں اے این پی کی طرف سے جناب عیدالحسین، مسلم لیگ نون کی طرف سے محترم محمد کوثر ایڈوکیٹ، پی پی پی کی طرف سے نظار ولی شاہ جبکہ جے یو آئی کی نمائندگی قاضی نسیم صاحب کر رہے تھے۔ تمام قائدین کا متفقہ موقف تھا کہ معاملہ خالص قانونی و انتظامی ہے اور عدالت میں بھی کیس زیر سماعت ہے۔ آئین و قانون کے مطابق جو بھی فیصلہ ہوگا ہم اس کی حمایت کریں گے۔ شرکاء نے اس ایشو کی آڑ میں نفرتوں کو جنم دینے کی کوششوں اور بعض ادبی حلقوں کی طرف سے اشعار اور نظموں کے ذریعے "اپر” اور "لوئر” کے تعصب پھیلانے کی کوششوں کی سخت مذمت کی اور کہا کہ انتظامی طور پر علیحدگی سے چترال کے مشترکہ اقدار، روایات اور اخوت کا ماحول ہرگز تبدیل نہ ہوگا اور ایسی ہر کوشش کی سخت حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ 

اجلاس میں کہا گیا کہ سیاسی جماعتیں علیحدہ اجلاس کا اہتمام کریں گی جس میں فریقین کے موقف کا جائزہ لینے کے بعد دونوں کے قابل قبول مؤقف اختیار کیا جائے گا۔

البتہ معاملہ قانونی اور انتظامی ہے لہذا عدالت میں زیر سماعت کیس کا فیصلہ ہی اس معاملے میں قول فیصل تصور کیا جائے گا۔

Advertisement
Back to top button