خبریںسیاستلوئیر چترال

پاکستان پیپلز پارٹی کے ایک ایک ناراض اور غیر فعال کارکنان کو منانے اور فعال بنانے کے لئے ان کے گھروں کی دہلیز پر جائیں گے۔ انجینئر فضل ربی جان

چترال (بشیرحسین آزاد) پاکستان پیپلز پارٹی لویر چترال کے نومنتخب صدر انجینئر فضل ربی جان نے کہا ہے کہ پارٹی کے صوبائی صدر نجم الدین خان کے وژن کے مطابق وہ ایک ایک ناراض یا غیر فعال کارکن کو منانے اور فعال بنانے کے لئے ان کے گھروں کی دہلیز پر جائیں گے تاکہ پارٹی کو ویلج کونسل لیول تنظیم نو کرکے چترال کو دوبارہ پی پی پی کاگڑ ھ بنایا جاسکے جوکہ ذولفقار علی بھٹو شہید کی اس علاقے پر خصوصی مہربانیوں کی وجہ سے پارٹی کا مضبوط قلعہ سمجھاجاتا تھا۔

ہفتے کے روز چترال پریس کلب میں پی پی پی اپر چترال کے صدر امیر اللہ خان، جنرل سیکرٹری قاضی فیصل، انفارمیشن سیکرٹری نظارولی شاہ اور پارٹی کے دیگر رہنماؤں محمد حکیم ایڈوکیٹ، عالم زیب ایڈوکیٹ اور مظفر کی معیت میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان پر اعتمادکرکے پارٹی کی ذمہ داری سونپنے پر پارٹی چیرمین بلاول بھٹو زرداری کا شکریہ اداکرتے ہوئے ان کو یقین دہانی کرائی کہ وہ چترال کے دونوں اضلاع میں ان کے توقعات پر پورا اتریں گے۔انہوں نے پارٹی صدارت کی ذمہ داری ملنے کے بعد پہلی مرتبہ چترال آنے کے موقع پر لواری ٹنل سے لے کر چترال شہر تک جگہ جگہ فقید المثال استقبال کرنے پر پارٹی کارکنوں کے ساتھ ساتھ دوسری پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے عوام اور سول سوسائٹی تنظیموں ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن، تجاریونین اور ڈرائیورز یونین کا بھی شکریہ ادا کیا۔ پارٹی کومنظم کرنے میں اپنے پروگرام کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ وہ پارٹی کے ریٹائرڈ پروفیسر ز، ڈاکٹرز،انجینئرز اور بیوروکریٹس پر مشتمل تھینک ٹینک بناکر اس سے رہنمائی حاصل کریں گے جبکہ خواتین اور نوجوان نسل کو اس پارٹی کے پرچم تلے لانے پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ ہم چترال کے چیدہ مسائل کو اجاگر کرکے رائے عامہ کو اس طرف مبذول کرکے حکومت پر دباؤ بڑہادیں گے جن میں سی پیک منصوبہ کو علاقے سے رول بیک کرنا اور وفاقی حکومت کے تین روڈ پراجیکٹوں شندور، گرم چشمہ اور کالاش ویلی روڈز اور چترال یونیورسٹی کے لئے زمین کی خریداری کے لئے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے غیر معمولی تاخیر شامل ہیں۔

انہوں نے نوجوان طبقہ پر زور دیتے ہوئے کہاکہ حقیقی معنوں میں جمہوری سیاسی جماعت صرف اور صرف پی پی پی ہے جہاں نوجوانوں کا ان کا جائز مقام ملے گا اور تبدیلی کے نام پر پی ٹی آئی سے مایوس اور جے آئی یوتھ کے کارکن اس پارٹی کے لئے پلیٹ فارم پر باضابطہ دوعوت دیتا ہوں۔ گزشتہ دنوں کوغوزی کے مقام پر پارٹی کے ایک رہنما کی طرف سے متنازعہ تقریر کے بارے میں ایک سوال کاجواب دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بدقسمتی سے گزشتہ کئی سالوں سے سیاستی کلچر کو اس طرح بنایا گیاہے کہ اس میں غیر شائشتگی آگئی ہے تاہم انہوں نے اپنے رہنماؤں اور کارکنوں کو صاف ہدایت کی ہے کہ وہ شائستگی اور شرافت کا دامن ہاتھ سے نہ چھوڑ کر دوسروں کے لئے مثال قائم کریں۔ آنے والے بلدیاتی انتخابات میں کسی پارٹی کے ساتھ اتحاد کے بارے میں انہوں نے کہاکہ ابھی کچھ کہنا قبل آز وقت ہے لیکن اس کے دروازے ہروقت کھلے رہیں گے۔ پی پی پی اپر چترال کے صدر امیر اللہ خان نے اپر چترال میں کلاس فور کی اسامیوں پر غیر مقامی افراد کی بھرتی اور ریشن بجلی کو دوبارہ چالو کرنے میں پی ٹی آئی حکومت کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ اس حکومت سے اپر چترال کے عوام کا اعتماد اٹھ گیا ہے۔ انہوں نے اس بات کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے کہاکہ ایک طرف وزیر زادہ کالاش آج کل اپر چترال کے دورے پر سڑکوں کی تعمیر کا اعلان کرتے ہوئے پھر رہے ہیں لیکن ان کے اپنے کالاش ویلی کی سڑک کا منصوبہ زمین کی خریداری کے لئے فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے رکا ہوا ہے اس لئے وزیر زادہ کو پہلے اپنی وادی کی خبر لینی چاہئے۔

Advertisement
Back to top button