خبریںلوئیر چترال

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے بی جان ہوٹل کی سائٹ میں واقع پہاڑی کی ملکیت کے بارے میں تحصیلدار کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے فریقین کو حق ملکیت ثابت کرنے کے لئے سول کورٹ سے رجوع کرنے کا حکم دے دیا

چترال (بشیرحسین آزاد) کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے بی جان ہوٹل کی سائٹ میں واقع پہاڑی کی ملکیت کے بارے میں تحصیلدار چترال کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے فریقین کو حکم دیا ہے کہ حق ملکیت ثابت کرنے کے لئے سول کورٹ سے رجوع کریں جبکہ سیٹلمنٹ افیسر چترال نے اس فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔

بی جان ہوٹل پر تعمیراتی کام شروع ہونے کے بعد شہزادہ امیرالدین حسانات وغیرہ نے لینڈریکارڈ میں درستگی کرتے ہوئے پہاڑی کی ملکیت ان کے نام کرنے کے لئے تحصیلدار لینڈ سیٹلمنٹ کے عدالت سے رجوع کیا تھا جس پر انہوں نے 23دسمبر 2020ء کو فیصلہ سنایا تھاکہ یہ کیس سول کورٹ کے دائرہ اختیار میں ہے لیکن سیٹلمنٹ افیسر نے 27جنوری 2021ء کو اسے کالعدم قراردیا تھا جس پر کمشنر ملاکنڈ کے عدالت میں لینڈ سیٹلمنٹ افیسر کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کیا گیا تھا جس کا فیصلہ گزشتہ دنوں انہوں نے سنا دیا ہے۔

فیصلہ آنے کے بعد چترال کے سیاسی اور سماجی حلقوں نے مطالبہ کیاہے کہ تحصیلدار کے فیصلے کی پاداش میں تحصیلدار احسان اللہ قاضی کو نوکری سے نکالا گیا تھا کمشنر کی بالائی عدالت نے تحصیلدار کے فیصلے کو برقرار رکھا اس لئے تحصیلدار احسان اللہ قاضی اور سابق صدر پٹواریان قادر امان کو ملازمت پر باعزت بحال کیاجائے۔

Advertisement

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button