اپر چترالخواتین کا صفحہخودکشینیا اضافہ

خودکشی کے مرض نے ایک اور زندگی نگل لی، اپر چترال میں ایک اور جوان سال دوشیزہ نے خودکشی کر لی۔

  اپر چترال تحصیل مستوج کے مضافاتی گاؤں پرکوسپ میں بی ایس کی طالبہ نے گلے میں پھندہ ڈال کر خودکشی کر لی۔پولیس کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق خودکشی کی وجوہات ابھی تک معلوم نہ ہو سکیں۔پولیس نے ابتدائی رپورٹ درج کرنے کے بعد لاش اپنی تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم و دیگر قانونی تقاضے پوری کرکے ورثاء کے حوالے کر دیں۔

   واضح رہے کہ ایک مہینے کے اندر اب تک 6 خودکشی کے کیسز مختلف تھانوں میں رپورٹ ہو چکی ہیں جبکہ رواں سال جنوری سے اب تک خودکشی کے چوبیس واقعات کی پولیس کو رپورٹ ہو چکی ہیں۔جن میں اکثریت خواتین کی ہیں۔

   بدقسمتی سے چترال کے طول و عرض میں خودکشی کی شرح میں ہوش ربا اضافے کے باوجود حکومتی اور سول اداروں کی جانب سے اس بڑھتی ہوئی نفسیاتی بیماری کو روکنے کےلئے کوئی مؤثر اقدامات ہوتے ہوئے نظر نہیں آ رہے۔

   حال ہی میں شمالی علاقہ جات اور چترال میں خودکشی اور بڑھتی ہوئی نفسیاتی بیماری کے محرکات کے حوالے سے "دریا کے اس پار” کے نام سے ایک مختصر دورانیے کی فلم بنائی گئی ہے جس کے منظر عام پر آنے سے پہلے ہی بدقسمتی سے کچھ چترالی عناصر تنقید کے نشتر برسا رہے ہیں۔

Advertisement

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button