اپر چترال

چترال شندور روڈ کی توسیع و مرمت کی منظوری

 

حمید الرحمان حقی

نمائندہ خصوصی ، چمرکھن

چترال شندور روڈ کی توسیع و مرمت کی منظوری اور پہلے پیکج میں 2 ارب 74 کروڑ روپے سے 36 کلومیٹر روڈ پر کام کی منظوری اور کنٹریکٹ کے بعد آج اپر چترال کے علاقے پرواک کے ایک مقامی ہوٹل میں علاقہ کی نمائندہ تنظیم "پرواک کمیونٹی ڈیویلپمنٹ ارگنائزیشن” کے زیر انتظام ایک غیر رسمی میٹنگ کا اہتمام کیا گیا جس میں علاقے کے سماجی و سیاسی کارکنان اور تنظیم کے عہدہ داران اور حکومتی جماعت پی ٹی آئی کے مقامی ورکرز نے بھر پور شرکت کی۔ میٹنگ کا باقاعدہ آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا اور میٹنگ کی صدرارت تنظیم کے پریزیڈنٹ اور سماجی کارکن علی احمد جان نے سرانجام دی۔ میٹنگ کے آغاز پر موجودہ حکومت کی چترال دوست پالیسیوں، چترال سے خاتون سینیٹر کے انتخاب اور وزیر اعلیٰ کے پی کے کی خصوصی دلچسپی اور معاون خصوصی جناب وزیر زادہ کی انتھک کوششوں کو بھرپور انداز میں سراہا گیا۔

اس کے بعد میٹنگ کے اصل ایجنڈے یعنی چترال مستوج روڈ کی تعمیر پر بات کرتے ہوئے تمام شرکا نے اس امر کو خوش ائند قرار دیتے ہوئے موجودہ مرکزی اور صوبائی حکومت کا شکریہ ادا کیا اور ساتھ وزیر اعظم عمران خان، وزیراعلی جناب محمود خان اور جناب ایم پی اے وزیر زادہ صاحب سے مطالبہ کیا ہے کہ چونکہ چترال مستوج روڈ کئی سالوں پر محیط ایک بہت بڑا میگا پراجیکٹ ہے جو کہ تین مختلف فیزز اور پیکچ میں مکمل ہونا ہے، لہذا شرکا نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کو اس بات پر راضی کیا جائے کہ منصوبے کے پہلے فیز پر کام کا آغاز اس مقام سے کیا جائے جہاں مشکلات ذیادہ ہیں۔ چونکہ اس پورے منصوبے میں سب سے مشکل اور ابتدائی کام بونی مستوج روڈ میں ہونا ہے جو کہ کئی سالوں سے اپر چترال کی عوام کا درینہ مسئلہ اور مطالبہ رہا ہے اور جس پر کام کا جلد سے جلد آغاز سیاسی مفاد اور عوامی فلاح کیلئے ازحد ضروری بھی ہے۔ انکا کہنا تھا کہ پہلے پیکچ کا ٹنڈر ہوچکا ہے لہٰذا جناب وزیر زادہ صاحب کے وعدے اور اعلان جو کہ گزرے سال مستوج میں دھرنے کے شرکا سے کیا تھا کے مطابق پہلے فیز اور پیکچ میں چترال مستوج روڈ 36 کلومیٹر کے بجائے بونی مستوج 36 کلومیٹر سڑک کو شامل کرتے ہوئے کام کا آغاز کیا جائے تاکہ اپر چترال کی عوام کا درینہ مسئلہ بھی حل ہو جائے اور منصوبے کی تکمیل اور کامیابی میں بھی مشکلات نہ ہو۔ اس میٹیگ میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ منصوبے کو بونی مستوج سے شروع کرانے اور حکومت کو امادہ کرانے کیلیے عوام میں ایک اگاہی مہم بھی چلائی جائے گی تاکہ حکومت کو بروقت اس بات پر عمل کرانے پر مجبور کیا جا سکے۔ آخر میں شرکا نے وزیراعظم کی صحت یابی اور ملک کی ترقی و خوشحالی کیلیے اجتماعی دعا بھی کی۔

Advertisement

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button