خبریںسماجیکورونا وائرس

کمشنر ملاکنڈ ڈویژن جناب ریاض خان مسعود کے اقدامات کے خلاف احتجاج۔

اپر چترال ( قرانطینہ سنٹر بونی) چترال کے مشہور و معروف سماجی شخصیت جناب رحمت علی جفغر دوست صاحب نے چمرکھن گروپ انتظامیہ سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کرونا وائرس کی ممکنہ خطرات میں کمشنر ملاکنڈ کی جانب سے قانون توڑنے پر مزمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک طرف پورے ملک میں کرونا وائرس کی ممکنہ موجودگی کی پیش نظر لاک ڈاؤن ہے۔ دوسری جانب کمشنر ملاکنڈ پاکستان کے معروف کرکٹر شاہد آفریدی صاحب کو ساتھ لیکر چترال میں قانون کو پاؤں تلے روند کر ایک نہیں دو پاکستان ہونے کا منہ بولتا ثبوت دے دیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ کمشنر کے حالیہ آمرانہ اقدامات کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے جیسے چترال کی عوام کسی جمہوری دور میں نہیں بلکہ بادشاہت کے دور میں جی رہے ہیں اور کمشنر ملاکنڈ صوبائی حکومت کی طرف سے نمائندہ نہیں بلکہ بادشاہ سلامت ہے جو جب چاہے جس طرح کے اقدامات کریں ان کے خلاف لب کشائی نہیں کی جا سکتی، بادشاہ سلامت کے لیے علیحدہ قانون اور رحمت علی جفغر دوست کے لئے الگ قانون ہے۔
انہوں نے کہا کمشنر ملاکنڈ ڈویژن اور شاہد آفریدی صاحب کے شاہی پروٹوکول میں کم از کم 15 گاڑیاں ہیں۔ اپر چترال کے دور افتادہ علاقوں سے لوگوں کو ٹیلیفون کرکے اپر چترال میں واقع قرنطینہ سنٹر میں جمع کئے ہیں۔ آج کمشنر ملاکنڈ اور شاہد آفریدی صاحب قرنطینہ سنٹر میں لوگوں سے ملاقاتیں کرینگے۔ اپر چترال میں شاہد خان آفریدی فاؤنڈیشن نے بروقت آٹا فراہم نہیں کیے۔ کیونکہ یوٹیلیٹی اسٹورز میں اتنے پیمانے پر اٹے موجود نہیں تھے جتنے فاؤنڈیشن کو چاہیئے تھا۔ لہذا اپر چترال کے دیہاتوں سے آئے ہوئے لوگوں کو امدادی سامان جزوی طور آج ملینگے باقی 20کلو آٹے کے لئے یا قرنطینہ سنٹر میں رہنا پڑیگا یا اپنے رشتے داروں کے گھروں میں انتظار کریینگے۔

انہوں نے مزید کہا کہ میں ڈپٹی کمشنرز صاحبان لوئیر اور اپر چترال کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں کہ انھوں نے ابھی تک کرونا وائرس کی ممکنہ خطرات کی پیش نظر اپر اینڈ لوئیر چترال میں بے مثال کام کئے مگر بدقسمتی سے کمشنر ملاکنڈ نے قانون توڑا۔ ان کے آمرانہ اقدامات کے خلاف کے میں اپنی ذات کو لیکر اکیلا پر امن احتجاج ریکارڈ کیا۔ انہوں نے کہا میں ضلعی انتظامیہ اپر چترال کی استفسار میں احتجاج ختم کرتا ہوں اور میں یہ بھی جانتا کہ احتجاج ختم کروانے کے پیچھے بھی کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کا ہاتھ ہے۔ کیونکہ وہ کرکٹ سٹار شاہد آفریدی کے سامنے اپنی شخصیت چمکا رہے ہیں۔
کمشنر ملاکنڈ نو زائیدہ ضلع کے حقیقی مسائل کو حل کرنے کے بجائے غیر ضروری مسائل پیدا کرکے ضلع کے مسائل سے روگردانی کی کوشش نہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا میں چیف جسٹس آف پاکستان ، وزیراعظم عمران خان ، آرمی چیف اور وزیر اعلی کے پی کے سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کمشنر ملاکنڈ ڈویژن کو ایسے اقدامات سے روکا جائے جس سے چترال میں خدانخستہ کرونا وائرس پھیل جائے اور جانی نقصانات کا خطرہ پیدا ہو جائے

Advertisement

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button